خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی ٹیموں نے پشاور، نوشہرہ، مردان اور ہری پور میں غیر معیاری اور مضر صحت خوردونوش اشیاء کے خلاف کارروائی کے دوران متعدد فیکٹریاں اور ڈسٹریبیوشن پوائنٹس سیل کر دیے جبکہ ہزاروں کلوگرام مضر صحت اشیاء تلف کردی گئیں۔
ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق پشاور کے کوہاٹ روڈ پر واقع ڈسٹریبیوشن پوائنٹ پر چھاپے کے دوران تقریباً 2000 لیٹرز جعلی اور غیر معیاری مشروبات برآمد ہوئے جنہیں موقع پر سیل کردیا گیا۔ نوشہرہ اکوڑہ خٹک میں کارروائی کے دوران ایک گاڑی سے 400 کلو باسی اور غیر معیاری چکن پارٹس برآمد کرکے تلف کردیے گئے، جبکہ ایک ہوٹل کی واٹر ٹینکی سے گندا پانی بھی برآمد ہوا جسے ضائع کردیا گیا۔
صوابی روڈ جھانگیری پر ایک بیکری یونٹ میں چھاپے کے دوران 100 کلو غیر معیاری مٹھائیاں تلف کردی گئیں۔ اسی طرح مردان کے علاقے پار ہوتی میں مصالحہ فیکٹری پر چھاپہ مارا گیا جہاں سے 40 کلو چوکر، 100 کلو چوکر ملا مصالحہ اور 4 کلو مضر صحت رنگ برآمد ہوا۔ فیکٹری میں مشہور برانڈز کے نام سے جعلی مصالحے تیار کئے جارہے تھے اور ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا گیا۔ صفائی کی ابتر صورتحال، ورکرز کے میڈیکل سرٹیفکیٹس کی عدم موجودگی اور غیر معیاری مصالحہ تیار کرنے پر فیکٹری کو سیل کردیا گیا۔
ہری پور کے حطار انڈسٹریل سٹیٹ میں مشروبات بنانے والی فیکٹری پر بھی رات گئے چھاپہ مارا گیا، جہاں سے 1080 کلو ایکسپائر پلپ برآمد ہوا جو جوسز میں استعمال ہورہا تھا۔ موقع پر تمام ایکسپائر پلپ تلف اور پروڈکشن بند کردی گئی۔
فوڈ اتھارٹی کے مطابق حفظانِ صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائد کئے گئے اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے کارروائیوں کی نگرانی کرتے ہوئے کہا کہ غیر معیاری خوراک تیار کرنے یا بیچنے والوں کے ساتھ کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "شہریوں کی صحت پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا اور سخت کارروائی جاری رہے گی۔"