ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
کوہاٹ: غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا واقعہ، ورثاء کا لاش لینے سے انکار Home / جرائم,عوام کی آواز /

کوہاٹ: غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا واقعہ، ورثاء کا لاش لینے سے انکار

Basit Gilani - 17/09/2025 2147
کوہاٹ: غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا واقعہ، ورثاء کا لاش لینے سے انکار

باسط گیلانی

 

ضلع کوہاٹ کے علاقے بہادر کوٹ میں غیرت کے نام پر دوہرے قتل کا واقعہ پیش آیا جہاں سُسر نے اپنی بہو اور بھانجے کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

 

پولیس تھانہ ایم آر ایس (صدر) کے ایس ایچ او ریاض حسین کے مطابق بدھ کی رات تقریباً 1 بجکر 50 منٹ پر فائرنگ کی اطلاع ملی۔ پولیس نفری کے ہمراہ جائے وقوعہ پر پہنچنے پر گھر کی بیٹھک میں مرد اور عورت کی لاشیں خون میں لت پت پائی گئیں۔ دونوں لاشوں کو پولیس نگرانی میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

 

ایس ایچ او نے بتایا کہ گھر کے سربراہ نے دوران تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے غیرت کے نام پر اپنی بہو اور بھانجے کو قتل کیا۔ ملزم کے مطابق مقتول بھانجے کے کردار پر پہلے ہی شک تھا اور اس کو گھر آنے سے روکا گیا تھا۔ واقعے کی رات ملزم نے اپنی بہو کو مشکوک حالت میں بیٹھک جاتے دیکھا۔ پیچھا کرنے پر اس نے دونوں کو قابل اعتراض حالت میں پایا، جس پر طیش میں آکر گولیاں چلائیں، نتیجتاً دونوں موقع پر ہی جانبحق ہوگئے۔ پولیس نے سسر کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

 

مقتولہ کی لاش لینے سے ورثاء کا انکار

 

مقتولہ لڑکی کے رشتہ داروں نے لاش وصول کرنے سے انکار کردیا۔ ایک قریبی عزیز نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پشتون معاشرے میں غیرت کے نام پر قتل عام ہے اور اگر وہ لاش لے کر دفناتے تو یہ ہمیشہ خاندان کے لیے طعنہ بن جاتا۔

 

مقتولہ کی تدفین

ورثاء کے انکار کے بعد مقتولہ کی لاش کو ڈپٹی کمشنر کے حکم پر ٹی ایم اے کوہاٹ کے حوالے کیا گیا۔ چیف آفیسر محمد وقاص کے مطابق محکمہ بلدیہ کے اہلکاروں نے تمام انتظامات کے بعد لاش کو کوہاٹ کے سوالکھ قبرستان میں سپردِ خاک کیا۔

 

انسانی حقوق کے ماہر کی رائے

انسانی حقوق کے وکیل ماجد فلوک بخاری نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل ہمارے معاشرے میں عام ہے اور اکثر اس کی ایف آئی آر من گھڑت بنا کر کیس کو دبایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بسا اوقات غیرت کے نام پر قتل کو جھگڑے یا دشمنی کا رنگ دے کر اصل معاملے کو بدل دیا جاتا ہے، جس سے انصاف متاثر ہوتا ہے۔

تازہ ترین