بنوں میں رات گئے شدت پسندوں نے پولیس تنصیبات پر دو حملے کئے، جنہیں پولیس جوانوں نے ناکام بنا دیا۔ فائرنگ اور دستی بموں کے نتیجے میں چار اہلکار معمولی زخمی ہوئے، جبکہ پولیس نے متعدد شدت پسندوں کے مارے جانے اور زخمی ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب شدت پسندوں نے میریان پولیس سٹیشن پر حملہ کیا، جہاں پولیس کی بھرپور جوابی کارروائی کے بعد وہ فرار ہوگئے۔ کچھ دیر بعد تھانہ ہوید کی حدود میں مزنگہ پولیس چوکی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے مقابلے کے دوران شدت پسند چوکی پر قبضے میں ناکام رہے اور فرار ہو گئے۔
ڈی پی او سلیم عباس کلاچی کے مطابق شدت پسندوں کی تعداد دو سو کے قریب تھی اور وہ دھماکہ خیز مواد نصب کرکے چوکی پر قبضہ کرنے کے لیے آئے تھے۔ تاہم پولیس جوانوں نے بھرپور مزاحمت کی اور ان کے عزائم ناکام بنائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر خون کے نشانات ملے ہیں جس سے شدت پسندوں کے جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل شدت پسندوں نے تھانہ میریان کی حدود میں سرکاری سکول پر حملہ کرکے بچوں کو پڑھائی کے دوران زبردستی نکال دیا تھا۔
دوسری جانب کرک میں پولیس کارروائی کے دوران مختلف مقدمات میں مطلوب مجرم اشتہاری مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔ ڈی پی او شہباز الٰہی کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی کہ ایمارکی قبرستان کے قریب بامسلح افراد موجود ہیں۔ پولیس پارٹی کے پہنچنے پر ملزمان نے فائرنگ شروع کردی جس پر جوابی کارروائی میں شہباز عرف پنجابی ہلاک ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزم ڈکیت گینگ کا سرغنہ اور متعدد سنگین مقدمات میں مطلوب تھا، جبکہ اس کے قبضے سے کلاشنکوف بھی برآمد کی گئی۔