خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی میں ٹک ٹاک پر لڑکیوں کا لباس پہن کر نازیبا ویڈیوز بنانے والے نوجوان کی حقیقت سامنے آگئی۔
پولیس ترجمان لیاقت علی کے مطابق ملزم عبدالمغیز مختلف انداز میں لڑکی کا روپ دھار کر ویڈیوز تیار کرتا اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کرتا تھا، جس سے عوامی حلقوں میں شدید ردعمل اور بے چینی پائی جا رہی تھی۔
ترجمان نے بتایا کہ موصولہ شکایات پر چوکی بام خیل پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار نوجوان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے آئندہ ایسی غیراخلاقی حرکات نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
یاد رہے کچھ دن قبل مردان پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر نازیبا اور فحش مواد وائرل ہونے پر 17 مشہور ٹک ٹاکرز کو گرفتار کرلیا تھا۔
پولیس کے مطابق دباؤ کے نتیجے میں ٹک ٹاکرز نے معافی مانگی اور 50 ہزار سے زائد غیر اخلاقی ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بعض ویڈیوز معاشرتی بگاڑ کا باعث بن رہی تھیں، جس کے بعد دیگر اضلاع میں بھی کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔