خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں میں تھانہ بسیہ خیل کی حدود میں عدالت کے حکم پر دو مقتولین کی قبر کشائی کی گئی۔ کارروائی جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 02، پولیس، ڈاکٹرز اور ٹی ایم اے اسٹاف کی موجودگی میں عمل میں لائی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مسماتہ (الف) بی بی سکنہ کوٹی سادات نے 20 اگست 2025 کو پولیس کو رپورٹ درج کرائی تھی کہ اس کی بیٹی مسماتہ (ب) زوجہ مدثر، جو شادی شدہ تھی، 18 اگست کو اپنے دیور بلال خان کے ہمراہ زہریلی گولی کھا کر جاں بحق ہوگئی۔ تاہم بعد ازاں ورثاء کو شبہ ہوا کہ دونوں کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا ہے۔
ورثاء کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ مقتولہ اور بلال خان کے مبینہ ناجائز تعلقات کی بنیاد پر بلال ولد نور شاد ایاز سکنہ غنی مچن خیل مسماتہ (ج) زوجہ میر داد سکنہ شہباز عظمت خیل معین اللہ ولد سید اکبر شاہ سکنہ کوٹی سادات اور زوہیب عرف زاہد ولد معین سکنہ کوٹی سادات نے مشروبات میں زہریلی گولیاں ملا کر دونوں کو قتل کیا۔
پولیس نے رپورٹ پر مقدمہ علت نمبر 334 مورخہ 20 اگست 2025 کو جرم 302، 311 اور 34 پی پی سی کے تحت درج کیا تھا۔ مقتولین کی تجہیز و تدفین بغیر پوسٹ مارٹم مکمل کی گئی تھی۔
بعد ازاں 21 اگست کو عدالت سے قبر کشائی کی اجازت حاصل کی گئی۔ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ، میڈیکل ٹیم، ٹی ایم اے عملہ، ایس ایچ او عصمت اللہ خان نیازی اور انویسٹی گیشن آفیسر رفیق اللہ خان کی نگرانی میں دونوں قبریں کھول کر اعضائے رئیسہ کے نمونے حاصل کیے گئے، جو لیبارٹری معائنے کے لیے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور بھیج دیے گئے ہیں۔
ایس پی انویسٹیگیشن کے مطابق اس کارروائی کا مقصد تفتیش کو شفاف اور سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھانا ہے تاکہ کیس کو عدالت میں ٹھوس شواہد کے ساتھ پیش کیا جا سکے اور ورثاء کو انصاف فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بنوں پولیس قانون کی بالادستی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔