اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا نے محکمہ صحت کے انٹرنل آڈٹ سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر ظاہر شاہ کو 20 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے مجسٹریٹ کی موجودگی میں رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔
ذرائع کے مطابق ،افسر، سیکشن آفیسر عدنان مروت کے دفتر میں آڈٹ اعتراضات ختم کرنے کے بدلے رقم وصول کر رہا تھا۔
مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی نے اینٹی کرپشن کی جانب سے محکمہ صحت کے سینئر افسر کی رشوت لیتے ہوئے گرفتاری پر ادارے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ صحت میں کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی اور ایک ایک کرپٹ اہلکار کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اینٹی کرپشن ہر ہفتے کم از کم ایک دن سرکاری دفاتر کا جائزہ لے تاکہ بدعنوان عناصر کو بے نقاب کیا جا سکے۔ گرفتار ہونے والا افسر محکمہ خزانہ سے ڈیپوٹیشن پر محکمہ صحت میں انٹرنل آڈٹ کیلئے تعینات تھا، جسے فوری طور پر واپس اس کے محکمے کے سپرد کیا جائے گا۔
مشیر صحت نے مزید کہا کہ اس کارروائی کی بنیاد محکمہ صحت کے اندرونی ذرائع سے حاصل ہونے والی مصدقہ معلومات پر رکھی گئی تھی، اور اینٹی کرپشن کو امید ہے کہ مذکورہ افسر سے جڑے نیٹ ورک کو جلد بے نقاب کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت خود بھی اس واقعے کی انکوائری کرے گا اور جو بھی اہلکار ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔ احتشام علی نے واضح کیا کہ دفاتر میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کے احکامات اس واقعے سے قبل ہی جاری کئے جا چکے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے ٹیکس کا ایک ایک پیسہ محفوظ بنانا بانی پی ٹی آئی کی اولین ترجیح رہی ہے، اور صحت مراکز کا آڈٹ ہر صورت مکمل کر کے جوابدہی کو یقینی بنایا جائے گا۔ مشیر صحت نے کہا کہ ضرورت پڑی تو نیب سے بھی رجوع کیا جائے گا تاکہ محکمہ صحت کو کرپشن سے مکمل پاک کیا جا سکے۔