وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی کی زیر صدارت محکمہ ماحولیاتی تبدیلی، جنگلات و جنگلی حیات کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے۔
وزیراعلیٰ نے درختوں کی کٹائی پر زیرو ٹالرنس پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ٹمبر مافیا کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنگلات قوم کی امانت ہیں اور ان کی لوٹ مار ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کے مطابق درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث عناصر کے خلاف فوجداری مقدمات درج کئے جائیں گے۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی تجارت کے خلاف بھی بھرپور کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس غیر قانونی عمل میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت جنگلی حیات کے تحفظ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق یقینی بنائے گی۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سخت ترین قانونی اصلاحات کی جائیں گی اور سزاؤں میں اضافہ کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون کی خامیوں کے باعث قومی وسائل کی لوٹ مار ناقابل برداشت ہے، اس لیے تمام متعلقہ محکمے قانون میں موجود سقم کی نشاندہی کر کے نئی تجاویز پیش کریں تاکہ درختوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کو مزید مؤثر اور ناقابل فرار بنایا جا سکے۔