ڈپٹی کمشنر حمیداللہ خان کی متحرک قیادت میں صفائی، سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر منصوبے تیزی سے آگے بڑھنے لگے۔
برسوں تک ترقی کی رفتار سست روی کا شکار رہنے والا جنوبی خیبرپختونخوا کا ضلع لکی مروت اب نئی زندگی پانے لگا ہے۔ یہ تبدیلی محض وعدوں تک محدود نہیں، بلکہ عملی اقدامات اور قابل مشاہدہ ترقی کی صورت میں سامنے آ رہی ہے۔
لکی مروت کے نوجوان اور ڈپٹی کمشنر حمید اللہ خان کی قیادت میں انتظامیہ نے ضلع کی بحالی اور بہتری کے لیے ہمہ جہت منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں صفائی مہمات، سیکیورٹی اقدامات، انفراسٹرکچر کی ترقی، اور عوامی سہولیات کی فراہمی سرفہرست ہیں۔
انتظامی سستی کا دور ختم، نظام حرکت میں آ گیا
حمیداللہ خان کو مقامی حلقے ایک منظم، نظم و ضبط رکھنے والے اور نتیجہ خیز افسر کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ان کی قیادت نے وہ انتظامی سستی اور بے حرکتی ختم کر دی ہے جو برسوں سے ضلعی نظام پر غالب تھی۔
ماضی میں افسران عوام سے کٹے رہتے اور ناقابل رسائی ہوتے تھے، لیکن اب ایک اوپن ڈور پالیسی کے تحت شہریوں کی شکایات براہ راست سنی جا رہی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنرز اور محکماتی سربراہان اب باقاعدگی سے فیلڈ میں جا کر مسائل کا جائزہ لیتے اور موقع پر حل فراہم کرتے ہیں۔
ایک مقامی بزرگ نے کہا، "ہم نے اس سطح کی توجہ کے لیے دہائیوں انتظار کیا تھا۔"
ایک سرکاری اہلکار کے مطابق،"یہ ضلع ماضی میں انتظامی غفلت اور سستی کا شکار تھا، مگر ڈپٹی کمشنر حمید اللہ خان کی متحرک قیادت نے نظام کو نئی توانائی بخشی ہے"۔
امن و امان کی بحالی اولین ترجیح
لکی مروت کے دیرینہ سیکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطے بڑھا دیے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر حمیداللہ خان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی برادری کے درمیان ہم آہنگی پیدا کر کے امن کی فضا بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے، جسے مبصرین علاقے کے لیے ایک مثبت موڑ قرار دے رہے ہیں۔
انفراسٹرکچر میں واضح پیش رفت
ضلع میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے منصوبے بھی تیزی سے جاری ہیں۔انڈس ہائی وے پر بڑے پیمانے پر صفائی مہمات اور خوبصورتی مہم شروع کی گئی ہے، جس کے تحت جھاڑیوں کی صفائی، ڈھکی کھجوروں کی شجرکاری اور گمبیلہ سے تاجزئی تک چھ کلومیٹر حصے میں پچاس سولر اسٹریٹ لائٹس نصب کی جا رہی ہیں۔
انتظامیہ کی جانب سے سڑک کے درمیانی حصے کو عوامی تفریحی مقام میں تبدیل کرنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے، جو علاقے کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہوگا۔شہری انتظام کو بہتر بنانے کے لیے ٹرانسپورٹ حبز کی ازسرنو ترتیب دی جا رہی ہے۔ تجاوزات کے خاتمے، غیرمعیاری کھانوں کے اسٹالز کی جگہ معیاری پورٹیبل دکانوں کا قیام، اور نئی انتظار گاہوں کی تعمیر روزمرہ آمدورفت کو محفوظ اور منظم بنا رہی ہیں۔
صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ
صحت اور تعلیم جیسے نظرانداز شدہ شعبوں کو اب انتظامیہ کی بھرپور توجہ حاصل ہے۔ سہولیات کے معیار اور دستیابی کو بہتر بنانے کے لیے متعدد انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اسی دوران، لیویز کوارٹرز تک جانے والی 16 فٹ چوڑی سڑک کی منظوری بھی دی گئی ہے، جس سے سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت اور کارکردگی میں نمایاں بہتری متوقع ہے۔
عوام کا اعتماد بحال
مقامی شہریوں کے مطابق، موجودہ انتظامیہ کے اقدامات سے عوام کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر حمیداللہ خان کی متحرک حکمت عملی نے نہ صرف ضلعی نظام کو فعال بنایا ہے بلکہ عوام کو یہ یقین بھی دلایا ہے کہ ترقی اب خواب نہیں، ایک حقیقت ہے۔