ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
راشن خیمے یا نقد امداد؟ بونیر میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی فوری ضرورتیں کیا ہیں؟ Home / خیبر پختونخوا,عوام کی آواز,ماحولیات /

راشن خیمے یا نقد امداد؟ بونیر میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی فوری ضرورتیں کیا ہیں؟

انور زیب - 22/08/2025 153
راشن خیمے یا نقد امداد؟ بونیر میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی فوری ضرورتیں کیا ہیں؟


بونیر کے مختلف دیہات حالیہ سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں جہاں درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں اور سیکڑوں گھر، دکانیں اور کھیت تباہ ہوچکے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں متاثرین کو فوری طور پر خشک راشن، خیموں، کیچن سیٹ، صفائی اور نقد امداد کی ضرورت ہے۔

 

بیشونی گاؤں 
بیشونی سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں 80 سے زائد افراد جاں بحق اور 80 فیصد گھر تباہ ہوچکے ہیں۔ یہاں متاثرین کو خشک راشن، کیچن سیٹ اور نقد امداد درکار ہے۔ کئی گھروں میں سیلابی کیچڑ جمع ہے جس کی صفائی کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہے۔

 

قادر نگر
پہاڑوں کے دامن میں واقع قادر نگر کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہاں صاف پانی کے پائپ، خشک راشن، خیمے اور باتھ رومز کی اشد ضرورت ہے۔ مقامی لوگ گھروں کی صفائی کر رہے ہیں لیکن انہیں رضاکاروں اور نقد امداد کی بھی ضرورت ہے تاکہ زندگی دوبارہ معمول پر آسکے۔

 

بٹئی گاؤں 
بٹئی گاؤں میں واٹر چینلز تباہ ہوچکے ہیں۔ متاثرین کو خشک راشن اور نقد امداد فوری درکار ہے

 

پیر بابا بازار
بیشونی اور قادر نگر سے آنے والا سیلاب پیر بابا کے مرکزی بازار میں تباہی مچا چکا ہے۔ 500 سے زائد دکانیں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں اور کروڑوں مالیت کا سامان ضائع ہوچکا ہے۔ یہاں سب سے زیادہ ضرورت رضاکاروں کی ہے جو دکانوں اور گھروں کی صفائی اور بحالی میں مدد کرسکیں۔

 

سوڈیر، بیکن اور بنچ سر 
یہ دور افتادہ دیہات تاحال ناقابل رسائی ہیں۔ مرکزی راستہ تباہ ہونے کے باعث صرف فور بائی فور گاڑیاں کلیل تک پہنچ سکتی ہیں۔ ان علاقوں میں خیمے، رضائیاں، کیچن سیٹ اور خشک راشن کی فوری ضرورت ہے، جبکہ راستے بحال کرنے کے لیے ہیوی مشینری درکار ہے۔ تیس سے زائد گھر ناقابل استعمال ہوچکے ہیں اور متاثرین رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

 

کوٹ درہ

 کوٹ درہ میں ایک ہی گھر کے آٹھ افراد  جاں بحق ہوچکے ہیں۔ علاقے میں آٹا، پائپ، خشک راشن اور نقد امداد درکار ہے کیونکہ یہاں خوراک پہنچانا مشکل ہے۔

 

گلبانڈی، گنبت، گانشال، جبہ گئئ 
یہ تحصیل چغرزی کے وہ  دیہات ہیں جو سیلاب سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ یہاں متاثرین کو خشک راشن، پائپ، باتھ روم کا سامان، ادویات اور نقد امداد کی ضرورت ہے۔ علاقے میں آشوب چشم، جلدی بیماریوں اور دیگر امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں۔

 

مجموعی صورتحال

سیلاب نے بونیر میں گھروں، کاروبار اور کھیتوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں متاثرہ علاقوں میں آٹے کی قلت پیدا ہوسکتی ہے۔ تاہم یہاں منرل واٹر کی ضرورت نہیں کیونکہ مقامی لوگ شروع ہی سے چشموں کا پانی استعمال کرتے آرہے ہیں۔