شیر افضل
ضلع مانسہرہ اور بٹگرام کی سرحد پر واقع گاؤں ڈھیری حلیم، محلہ چینہ کٹھہ (نیل بن کے قریب) میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب آنے والے شدید سیلابی ریلے میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد، گھروں اور مال مویشیوں سمیت پانی میں بہہ کر جاں بحق ہوگئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
ضلعی انتظامیہ بٹگرام کے مطابق، اب تک 16 لاشیں اسسٹنٹ کمشنر بٹگرام کی نگرانی میں ریونیو اسٹاف، مقامی پولیس اور ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے نکال لی ہیں، جبکہ باقی لاشوں کی تلاش جاری ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق سیلابی ریلے نے پورا محلہ بہا دیا، جس میں گھر، سکول، پن چکیاں، کھیت اور فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
ابتدائی طور پر مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں کو ملبے سے نکالا، بعدازاں دوپہر کے وقت ضلعی انتظامیہ نے موقع پر پہنچنے کا دعویٰ کیا۔ پاک فوج کے جوان بھی امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے پہنچ چکے ہیں۔
سیلاب میں بہہ جانے والے دو بھائیوں محمد ارشاد اور جہانزیب کے ماموں قاری عمر فاروق نے تصدیق کی کہ تمام جاں بحق افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ چار بھائیوں،محمد یوسف، جانس، میاں خان اور مرحوم ایوب، کی اولاد ہیں۔ اس حادثے میں بٹگرام کے کتھوڑ سے مہمان آئی ہوئی پھوپھی کی بیٹی اور اس کا شوہر بھی جاں بحق ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر بٹگرام کے مطابق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریلیف اینڈ ہیومن رائٹس)، اسسٹنٹ کمشنر، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر، ریونیو اسٹاف، مقامی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔