خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے کے غریب اور بے روزگار سند یافتہ ہنر مند نوجوانوں کی خود کفالت اور باوقار روزگار کے لیے دو بڑے منصوبوں کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔
اس اقدام کے تحت نوجوانوں کو خود روزگاری (Self-Employment) کے لیے مالیاتی گرانٹ فراہم کی جائے گی، جبکہ سند یافتہ ہنر مند نوجوانوں کے لیے پیڈ انٹرن شپ (Paid Internship) پروگرام بھی شروع کیا گیا ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد نوجوانوں کو مالی سہارا اور عملی تربیت فراہم کر کے معاشی طور پر مستحکم بنانا ہے۔
یہ دونوں پروگرام خیبر پختونخوا رورل اکنامک ٹرانسفرمیشن پراجیکٹ (KP-RETP) کے تحت اور خیبر پختونخوا ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (KP-TEVTA) کی نگرانی میں چلائے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے صوبے کے پیشہ ورانہ مہارت کے حامل اور حال ہی میں تکنیکی اداروں خصوصاً کے پی ٹیوٹا سے فارغ التحصیل سند یافتہ نوجوانوں، بشمول خواتین، سے ’پہلے آئیں، پہلے پائیں‘ کی بنیاد پر آن لائن درخواستیں طلب کر لی ہیں۔
ٹیوٹا کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ان پروگرامز کے لیے درخواست دینے کے لیے امیدوار کا خیبر پختونخوا کا ڈومیسائل ہولڈر اور مستقل رہائشی ہونا ضروری ہے۔ امیدوار کو متعلقہ شعبہ میں ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی، انجینئرنگ یونیورسٹی یا پاکستان کے کسی بھی مستند سرکاری ادارے سے سال 2023 یا اس کے بعد کا سند یافتہ ہونا لازمی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ درخواست گزار کا بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ ہونا اور غربت اسکور 0 سے 40 کے درمیان ہونا بھی ضروری ہے۔
مزید برآں، پروگرام کے لیے عمر کی حد 18 سے 29 سال مقرر کی گئی ہے اور امیدوار کو طبی طور پر فٹ ہونا لازمی ہے۔
صوبائی حکومت نے اس منصوبے میں خواتین کے لیے 50 فیصد کوٹہ مختص کیا ہے تاکہ ہنر مند خواتین بھی معاشی میدان میں بھرپور حصہ لے سکیں۔
اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اہل امیدوار صرف ایک کیٹیگری کے لیے درخواست جمع کر سکتے ہیں، یعنی یا تو خود روزگاری کے لیے ابتدائی مالی معاونت یا پیڈ انٹرن شپ۔ درخواستیں صرف آن لائن repta.kptevta.pk ویب سائٹ پر جمع کرائی جا سکتی ہیں، اور یہ موقع اشتہار کی اشاعت کے دن سے شروع ہو کر محدود مدت تک دستیاب رہے گا۔