ٹی این این اردو - TNN URDU Logo
سیاحت میں 18.5 فیصد اضافہ، خیبرپختونخوا سیاحوں کی پہلی ترجیح کیسے بنا؟ Home / خیبر پختونخوا /

سیاحت میں 18.5 فیصد اضافہ، خیبرپختونخوا سیاحوں کی پہلی ترجیح کیسے بنا؟

سپر ایڈمن - 29/07/2025 159
سیاحت میں 18.5 فیصد اضافہ، خیبرپختونخوا سیاحوں کی پہلی ترجیح کیسے بنا؟

خیبرپختونخوا اپنی خوبصورت وادیوں، دلکش مناظر، ٹھنڈے موسم اور مہمان نوازی کی روایات کے باعث پاکستان کا سیاحتی مرکز بنتا جا رہا ہے۔ سوات، کالام، چترال، مالم جبہ، گلیات، بحرین اور کاغان جیسے مقامات ہر سال لاکھوں سیاحوں کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، جہاں قدرتی حسن کے ساتھ ساتھ مقامی ثقافت کا رنگ بھی نمایاں ہے۔

 

خیبرپختونخوا ٹورازم اتھارٹی کے مطابق 2024 میں 2 کروڑ 6 لاکھ سے زائد مقامی اور 7 ہزار 600 غیر ملکی سیاحوں نے خیبرپختونخوا کا رخ کیا۔ یہ تعداد 2023 کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے، جب 1 کروڑ 73 لاکھ مقامی اور صرف 4 ہزار 500 غیر ملکی سیاح آئے تھے۔ 2025 کے صرف پہلے پانچ مہینوں (جنوری تا مئی) میں بھی تقریباً 2 لاکھ 97 ہزار مقامی اور 2 ہزار 500 غیر ملکی سیاح صوبے میں گھوم چکے ہیں۔

 

ماہرین کے مطابق سیاحت میں 18.5 فیصد اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ خیبرپختونخوا اب ایک پرامن، پرکشش اور عوام دوست سیاحتی مقام کے طور پر اپنی پہچان بنا رہا ہے۔

 

حکومتِ خیبرپختونخوا نے سیاحت کے فروغ کو معیشت کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں سڑکوں کی بہتری، ہوٹلوں کی تعمیر، اور ماحول دوست سیاحت کی حوصلہ افزائی شامل ہے۔ اگرچہ دور دراز علاقوں میں اب بھی کچھ مشکلات ہیں، تاہم زمینی حقائق میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔

 

کالام کے ایک سماجی کارکن نے بتایا، “ہر سال بہتری نظر آتی ہے۔ سڑکیں بہتر ہو رہی ہیں، نئے ہوٹل بن رہے ہیں، اور سیاحت سے مقامی معیشت کو فائدہ ہو رہا ہے۔ اگر حکومت نے یہی توجہ جاری رکھی، تو خیبرپختونخوا بھی جلد دنیا کے مشہور سیاحتی مقامات میں شامل ہو جائے گا”۔

 

دیر سے تعلق رکھنے والے علی وزیر نے کہا، “سیاحت نے ہماری زندگی بدل دی ہے۔ دنیا بھر سے لوگ ہمارے علاقوں میں آ رہے ہیں۔ ہمیں صرف اس ترقی کو پائیدار اور ذمہ دارانہ بنانا ہے”۔

 

بین الاقوامی سیاحت کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے ہندوکش کے بلند ترین پہاڑ "ترچ میر" پر چڑھنے کی 400 ڈالر فیس بھی ختم کر دی ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی مہم جو خیبرپختونخوا کا رخ کریں۔ ٹورازم اینڈ کلچر کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق، سیاحت دنیا کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے، اور خیبرپختونخوا میں یہ شعبہ روزگار، مقامی ترقی، اور پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر بنانے کا ذریعہ بن سکتا ہے۔

 

حکومت ماحول کے تحفظ، درختوں کی حفاظت، اور تعمیرات کے قواعد و ضوابط پر بھی سختی سے عمل کر رہی ہے تاکہ ترقی فطرت سے ہم آہنگ ہو۔ نوجوانوں کے کئی مقامی منصوبے بھی سیاحتی نظام کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

 

اگر امن قائم رہا، سرکاری سرمایہ کاری جاری رہی، اور عوامی شمولیت کو فروغ ملا، تو خیبرپختونخوا جلد پاکستان کا سیاحتی دارالحکومت بن جائے گا—قدرتی حسن، عوامی عزم اور قومی فخر کا روشن نشان۔