مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی نے چارسدہ میں ڈینگی آؤٹ بریک کا فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہنگامی اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔ اگست کے دوران چارسدہ سے ڈینگی کے 50 کیسز رپورٹ ہوئے، جن پر قابو پانے کے لیے ضلعی اور صوبائی سطح پر سرگرمیاں تیز کر دی گئی ہیں۔
مشیر صحت کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال چارسدہ میں ڈینگی آئسولیشن وارڈ قائم کر دیا گیا ہے جبکہ متاثرہ مریضوں کو ہر ممکن طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔
ان کی ہدایت پر فیلڈ ایپی ڈیمیالوجی اینڈ ٹریننگ پروگرام (FETP) اور پروونشل ڈیزیز سرویلنس اینڈ ریسپانس یونٹ (PDSRU) کے ماہرین کی خصوصی ٹیم علاقے میں تعینات کر دی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس کی جانب سے مشیر صحت کو پیش کی گئی فیلڈ وزٹ رپورٹ کے مطابق بی ایچ یو راجڑ، امیر آباد محمد زئی اور ملحقہ علاقے ڈینگی ہاٹ اسپاٹ قرار پائے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گھروں میں ڈینگی لاروا کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی، جسے فوری طور پر تلف کر دیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی یونین کونسل کے لیے ہنگامی سرویلنس پلان بنایا گیا ہے، جس میں ہیلتھ فسیلٹی انچارج کو ٹیم لیڈر اور تین ایریا انچارجز کو سپروائزر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ ٹیمیں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ساتھ گھر گھر جا کر سرویلنس اور عوامی آگاہی مہم چلائیں گی۔
رپورٹ میں رجڑ بازار کے قریب کچرے کے بڑے ڈھیر کو ڈینگی مچھروں کی افزائش کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے ٹی ایم اے چارسدہ کو فوری صفائی، مستقل مہم اور مؤثر ویسٹ ڈسپوزل کا حکم دیا گیا۔
مزید برآں، محکمہ تعلیم کو بھی ڈینگی کی روک تھام کی مہم میں شامل کرنے اور اسکولوں کے پانی کے ذخائر تعطیلات کے دوران خالی اور صاف کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔