سیاستعوام کی آواز

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عید کے بعد دھرنے اور دمادم مست قلندر ہوں گے، اور ہم اپنے حقوق کے لئے بھرپور جدوجہد کریں گے۔ پشاور ہائیکورٹ بار روم میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے صوبائی حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ حکومت کسانوں، ملازمین اور بلدیاتی نمائندوں کے حقوق دینے میں ناکام رہی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وہ ان مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے احتجاج کریں گے اور صوبے کے عوام کو یہ بتائیں گے کہ کس طرح حکومت ان کے حقوق کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کرنے سے پہلے اپنی جماعت میں اتحاد پیدا کرنی چاہیئے۔ گورنر نے صوبے میں کرپشن اور بد انتظامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملازمتوں اور ٹی ایم ایز کی خرید و فروخت کو درست کرنا ضروری ہے۔

پانی کے شیئر کی شکایت اور امن و امان کی صورتحال

گورنر خیبر پختونخوا نے وفاق سے پانی کے حصے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کو اس کا جائز حصہ نہیں دیا جا رہا ہے، اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن دیہاڑے گروہ شہریوں کو اغوا کر لیتے ہیں اور ریاست کی ذمہ داری شہریوں کی حفاظت کرنا ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کرم اور ضم اضلاع کی صورتحال کو بہتر قرار دیا اور کہا کہ سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے صوبے کی ترقی کے لیے مشترکہ کام کرنا ضروری ہے۔ گورنر نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ صوبے میں سب سے سستی بجلی پیدا ہونے کے باوجود یہاں سب سے زیادہ لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔

افغانستان کے ساتھ تعلقات اور وزیر اعظم کی درخواست

گورنر نے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغانستان سے چھوڑا گیا اسلحہ ہماری فورسز کے خلاف استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ خیبر پختونخوا کا دورہ کریں اور یہاں کے مسائل کا خود مشاہدہ کریں۔

گورنر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے پاس بہت سے قدرتی وسائل ہیں اور یہاں کے لوگ ترقی اور بہتری کے لیے پرعزم ہیں۔ انہوں نے وکلا برادری کو بھی گورنر ہاؤس میں خوش آمدید کہا اور کہا کہ وزیر اعظم کو یہاں آ کر صوبے کے مسائل حل کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button