ڈیرن سیمی کو پشاوری چپل کے بعد اب کرتہ چاہیے
افتخار خان
پاکستان سپرلیگ میں پشاور زلمی کی کپتانی کرنے والے ویسٹ انڈین کھلاڑی ڈیرن سیمی پاکستان کے ثقافتی رنگ میں رنگنے کے خواہش مند نکلے، پشاور کی مشہور کپتان چپل تحفہ میں ملنے کے بعد ڈیرن سیمی نے بہتر امتزاج کے لئے کرتا خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈیرن سیمی سمیت پشاور زلمی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو پشاور کے معروف چپل ساز چاچا نورالدین نے اپنی دوکان کی مشہور کپتان چپل تحفہ میں دیئے ہیں۔
چاچا نورالدین کے مطابق انہوں نے اپنی طرف سے 40 جوڑا چپل نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ ٹیم کے کوچز اور دیگر ممبران کو بھی کراچی میں حوالہ کر دیے ہیں۔
ٹی این این کے ساتھ گفتگو میں ان کا کہنا تھا ‘کپتان چپل تو ویسے سب پسند کرتے ہیں لیکن ایسے لگا جیسے ڈیرن سیمی کو کچھ زیادہ ہی بھا گئے کیونکہ انہوں نے ایک کے بجائے دو جوڑے رکھ لئے اور کہا کہ اب اس کے لئے ایک کْرتا بھی خریدیں گے۔’
پشاور کے چاچا نورالدین کا یہ مسلسل تیسرا سال ہے کہ پشاور زلمی ٹیم کو اپنی طرف سے کپتان چپل تحفے میں دیتے ہیں۔
چاچا نورالدین نہ صرف ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں بلکہ دیگر شعبوں کی شخصیات باالخصوص سیاستدانوں کو بھی اسی طرح اپنے ہاتھ سے تیار کردہ پشاوری چپل تحفے میں پیش کرتے ہیں۔ ان کی دوکان کی اسی وجہ سے کپتان چپل کا نام دیا گیا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان کی پسندیدہ چپل ہیں اور ان کے استمال میں بھی زیادہ تر یہی چپل نظر آتے ہیں۔
کراچی میں چاچا نورالدین کے ساتھ ان کا بیٹا اسلام الدین بھی موجود تھا۔
ٹی این این سے بات کرتے ہوئے اسلام الدین نے کہا کہ وہ تین ڈیزائنز کے چپل کراچی لے کر گئے تھے اور ہر کھلاڑی نے اپنی پسند کا رنگ اور ڈیزائن منتخب کیا، ویسے تو تمام کھلاڑی ان کے ساتھ بہت احترام سے پیش آئے اور تحفے کے لئے ان کا شکریہ ادا کیا ‘لیکن ڈیرن سیمی نے تو مہمان نوازی میں ہم پشاوریوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔’
اسلام الدین نے کہا ‘انہوں نے نہ صرف کھلانے پلانے کی حد تک ہماری مہمان نوازی کی بلکہ ابو کے ساتھ ایسے خوش گپیوں میں مصروف ہوئے جیسے ان سے برسوں کا یارانہ ہو، اس مقام پر پہنچ کر لوگ خود کو کچھ سمجھنے لگتے ہیں لیکن ڈیرن سیمی بالکل ایسا نہیں ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ خوش گپیوں میں وہ لوگ اتنے کھو گئے کہ پشاور زلمی کے کپتان نے ان سے اپنے لئے دعا کرنے کا مطالبہ کیا تو انہوں نے دعا کی ‘یا اللہ ڈیرن سیمی کو ایمان کی دولت سے نواز دے’ جس پر ڈیرن سیمی نے خود ہی بلند آواز میں آمین کہا۔
اسلام الدین کے مطابق ڈیرن سیمی سے ملاقات کے بعد ان کے والد بہت خوش ہیں اور اب بھی اکثر اوقات ان کے ساتھ گزارے لمحات یاد کرتے ہیں۔
اسلام الدین نے کہا پشاور زلمی ٹیم کو تحفہ دینے کا مقصد صرف اور صرف ‘خپل ٹیم’ سے محبت کا اظہار کرنا ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ نام پشاور زلمی ہے تو پہچان بھی پشاوری لوگوں جیسا ہونا چاہئے۔