لائف سٹائلماحولیات

دیر بالا میں پیاز کی فصل پر بیماری کا حملہ، کاشتکاروں کو لاکھوں روپے نقصان اٹھانا پڑا

ناصر زادہ

دیر بالا کے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ پیاز کی تیار فصل پر ڈاونی ملڈ یونانی پھپوندی نامی بیماری کے حملے سے ہزاروں من پیاز خراب ہوگئے اور کاشتکاروں کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

عشیری درہ سے تعلق رکھنے والے محمد شہزاد گزشتہ بیس سال سے پیاز کاشت کر رہے ہیں۔ ان کی ذاتی زمین سالانہ 60 سے 70 من پیاز پیدا کرتی ہے تاہم امسال انہوں نے صرف 27 من صاف پیاز حاصل کی ہے اور باقی بیماری کی وجہ سے خراب ہوکر ضائع ہو گئی۔

محمد شہزاد نے مارچ میں 14 ہزار روپے کی بیچ خریدی تھی، کھاد اور ادوایات کے استعمال سے یہ خرچہ 20 ہزار روپے من تک پہنچ گیا لیکن جب پیدوار ہوئی تو اس میں صرف 27 من صاف پیاز نکلا جبکہ باقی خراب ہونے کی وجہ سے تلف کرنا پڑا۔

جبر کے رہائشی گل نواب بھی پیاز کی کاشت کا ماہر سمجھا جاتا ہے تاہم اس سال وہ اس فکر میں ہے کہ کون ان سے پیاز کی تیار فصل خریدے گا کیونکہ بیماری لگنے کی وجہ سے بیوپاری پیاز خریدنے سے کتراتے ہیں جس سے ان کی تیار فصل گھر میں پڑی ہے اور انہیں خدشہ ہے کہ اگر بروقت خریدار نہیں ملا تو وہ ڈوب جائیں گے۔

خیال رہے کہ دیر بالا کے تحصیل لرجم کے علاقے داروڑہ، کاٹن جبر، تارپتار اس طرح بیوڑ صاحب آباد، چرکوم اور واڑی سمیت مختلف علاقے پیاز کی فصل کے لیے موزوں سمجھے جاتے ہیں۔

محکمہ زراعت دیر بالا کے اعدادو شمار کے مطابق دیربالا میں 4285 ایکڑ زمین پر پیاز کی کاشت ہوتی ہے۔ زرعی آفیسر پرویز خان نے ٹی این این کو بتایا کہ دیر بالا میں کاشتکار سوات ون پیاز یا ترچمیر تخم کی کاشت کرتے ہیں اور یہ اس علاقے کے لیے بہترین تخم ہے۔

پرویز خان نے بتایا کہ اس سال پیاز کی فصل پر ڈاونی ملڈ یونانی پھپوندی حملہ اور ہوا ہے جس کی وجہ یہ تھی کہ رواں سال بارشیں زیادہ تھی اور ہوا میں نمی کی وجہ سے یہ بیماری فصلوں پر حملہ اور ہوئی۔ ان کے بقول دیربالا میں سردی کا دورانیہ مئی کے اخر تک جاری رہا، ان مہنیوں میں پیاز کی فصل اچھی طرح تیار ہوتی ہے تاہم سردی کی زیادہ شدت کی وجہ سے تیار فصل پر بیماری نے حملہ کر دیا جس سے فصل کو شدید نقصان پہنچا۔

زرعی آفیسر پرویز خان نے کاشتکاروں کو مشورہ دیا کہ بیماری کا شکار ہونے والے پیاز کی تخم کو استعمال کرنے سے گریز کریں اور اگر ہوسکے تو اگلے دفعہ نئی تخم کے ساتھ دوسری جگہ پر پیاز کی کاشت کریں تو بہتر ہوگا۔

ایک اور زرعی ماہر اور زراعت آفیسر لرجم دیربالا اسامہ نے ٹی این این کو بتایا کہ جدید زرعی سائنسی تحقیق سے ثابت ہوا ہے دنیا بھر میں پیاز کی فصل پر 66 قسم کی بیماریاں حملہ آور ہوئی ہیں جبکہ ہمارے ملک اور دیربالا میں بھی اس سال پیاز کی فصل پر خطرناک قسم کی بیماری، جوکہ فنگل کی ایک قسم ہے، حملہ آور ہوئی اور اس نے کاشتکاروں کو کافی نقصان پہنچایا۔

اسامہ نے بتایا کہ چونکہ دیربالا میں زرعی ماہرین موجود ہے، ان کے پاس اس بیماری کے روک تھام اور نقصان سے بچنے کے لیے فری ادویات موجود ہے لیکن کاشتکاروں نے بروقت رابطہ نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کی فصل کو اس بیماری سے نہیں بچا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت نے کاشتکاروں میں آگاہی کے لیے وی سیز وائز آگاہی مہم شروع کر دیا ہے اور ہر وی سیز میں ماہرین آفیسرز جاتے اور سمینار منعقد کرتے ہیں تاکہ آئندہ کے لیے زمیندار اور کاشتکار اس قسم کی بیماریوں سے آگاہ ہوسکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button