لائف سٹائل

پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے امریکی اعانت سے منصوبہ کا آغاز

ریاست ہائے متحدہ امریکہ "ریچارج پاکستان” نامی ایک منصوبہ کے لیے اعانت فراہم کر رہا ہے جس کا مقصد آبی نظام کی بہتری اور سبز ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کر کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے  پاکستان کی بحالی کی استطاعت میں اضافہ کرنا ہے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ)  پچاس لاکھ ڈالر کی اعانت سے یہ منصوبہ چلا رہا ہے جبکہ رواں ہفتہ گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) کی جانب سے اس منصوبہ کے لیے ساڑھے چھ کروڑ ڈالر کی اعانت بھی منظور کی گئی ہے۔ کوکا کولا فاؤنڈیشن نے پچاس لاکھ ڈالر اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ نے اس منصوبہ کے لیے اٹھارہ لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں۔ مجموعی طور پر سات کروڑ 78 لاکھ ڈالر پر مشتمل موسمیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے پاکستان کی بنیادی صلاحیت میں اضافہ کے لیے یہ اب تک سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔

اس موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈونلڈ بلَوم نے کہا کہ امریکی حکومت ریچارج پاکستان منصوبہ کو پانی کی کمی کا شکار علاقوں میں سیلاب سے بچاؤ اور اقتصادی مواقع کی فراہمی  کے لیے صورتحال کی ہیئت تبدیل کرنے والے منصوبے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ جی سی ایف، کوکا کولا فاؤنڈیشن اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے اشتراک سے جاری اس منصوبہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر قابو پایا جا سکے گا اور یہ بغیر کسی مشکل کے پاک امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل کے ساتھ ہم آہنگ ہو گا۔

حکومت پاکستان کی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی اس سلسلے میں وزارت آبی ذرائع  اور وفاقی فلڈ کمیشن اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ اشتراک کرے گی تاکہ سندھ طاس میں سیلاب اور قحط سالی سے بچا جاسکے، مہلک گیسوں کا اخراج روکا جا سکے اور سبز پالیسیوں کو فروغ دیتے ہوئے اس سلسلے میں پالیسی سازی، قانونی، باضابطگی اور ادارہ جاتی ماحول قائم کیا جاسکے جس سے سبز ماحول کے اقدامات کو تقویت حاصل ہو۔

اس منصوبہ کا ایک اور مقصد ملازمت کے موجودہ مواقع میں بہتری لانا اور ایسے منصوبوں کو فروغ دنیا ہے جو 2022 کے سیلاب کے بعد ماحولیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرتے ہوئے زراعت، جنگلات، پانی اور نکاسی کے شعبوں میں انفرادی اور نظام کی کمزوریوں کو دُور کریں۔

اس پروگرام پر خیبر پختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان اور رمک، سندھ کے ضلع منچھر اور بلوچستان کے ضلع چکّر لحری میں عملدرآمد کیا جائے گا۔

امید ہے کہ اس منصوبہ سے سات لاکھ افراد مستفید ہوں گے اور یہ منصوبہ اس بات کا غماز ہے کہ کس طرح مختلف شراکت دار پاک امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button