کالم
-
ماں کی گود۔۔۔ بچے کی اولین درسگاہ
ماں کی گود اگر اولین درسگاہ ہے اور اس میں وہی زبان بولی جائے جو ماں کی ہو تو پھر اس درسگاہ کا نصاب بھی اسی زبان میں ہونا چاہئے نہ کہ کسی اور زبان میں!
مزید پڑھیں -
پٹرول کی چھترول اور عوام کا لاغر وجود
پٹرول کے نرخ کا بڑھنا عوام کے لئے ایک تازیانے، کوڑے، اور چھترول کی طرح لگتا ہے جس کی ہائے وائے اور ردعمل روزمرہ چال چلن کے علاوہ سوشل اور جنرل میڈیا پر بھی سنائی دیتا ہے
مزید پڑھیں -
عدم اعتماد کا شوشہ، چند بنیادی سوالات
اس تحریک کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے کیوں کہ یہ جس موقع پر پیش ہو رہی ہے اس کے بعد خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہونا ہے
مزید پڑھیں -
چلتے پھرتے فقیر بینک۔۔۔ اور گریڈ 21 کے افسر میں قدر مشترک کیا ہے؟
آیا اس شخص کو غریب کہا جا سکتا ہے جس کی ملکیت میں اکیس لاکھ روپے نقد پڑے ہوں اور وہ بھی کسی بینک میں نہیں اس کے جسم، کپڑوں اور واسکٹ میں موجود ہوں
مزید پڑھیں -
تالی تو تم بھی بجاتے ہو۔۔۔ ایک خواجہ سرا کا شکوؤں بھرا جواب
کیا کھسرا پکارنے کے لئے ہماری طرح طور اطوار یا گھر بار چھوڑنا اور کسی گرو یا خواجہ سراؤں کے کسی پاڑے میں شامل یا رہنا ضروری ہے؟
مزید پڑھیں -
نواز شریف کس بلا کا نام ہے؟
عمران خان اور ان کے اردگرد کے لوگ سب یہ سمجھتے ہیں جس دن انہوں نے اپنی کسی تقریر، تقریب اور محفل میں نواز شریف کا ذکر نہ کیا اس دن ان کی ویلیو ختم ہو جائے گی۔
مزید پڑھیں -
صدارتی نظام کی گونج؛ حقیقت کیا، فسانہ کیا!
کیا واقعی ایسی کوئی بات ہے، کیا واقعی ملک میں صدارتی نظام کے لئے کچھ کوششیں ہو رہی ہیں، اور کیا موجودہ حالات کا حل صرف صدارتی نظام میں مضمر ہے۔
مزید پڑھیں -
استاد محترم حافظ ثناءاللہ صاحب ہم شرمندہ ہیں!
آپ کے شاگرد، آپ کے رفقائے کار، سیاستدان، معاشرہ اور ریاست آپ کو ایک ناکام صحافی، استاد اور ایک ناکام والد ثابت کرنے میں برابر کے شریک ہیں۔
مزید پڑھیں