کالم
-
گرچہ زبان گوشت کا ایک لوتھڑا ہے لیکن وار اس کا کاری ہے!
اگر کوئی زبان شائستگی سے استعمال کرے تو خوش زبان اور رطب اللسان اور بااخلاق جبکہ اگر کوئی زبان کو غیرشائستہ استعمال کرتا ہے تو اسے بدزبان، چرب زبان اور بداخلاق پکارا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں -
پاکستانی قوم: کبھی کسی کے آنے پہ خوش، کبھی کسی کے جانے پہ خوش!
سیاسی گھوڑے پر پُرانا آقا جو نئے آقا کا چچازاد ہوتا ہے، اسے سوار کیا جاتا ہے اور اس طرح حسبِ عادت خوشیاں منائی جاتی ہیں اور نعرے لگائے جاتے ہیں کہ پُرانے آقا سے نجات مل گئی اور نیا آقا ہاتھ آیا۔
مزید پڑھیں -
اور کانپیں ٹانگ گئیں۔۔۔!
ایک دن قبل اپوزیشن کو 'میری بندوق کی "نشست" پر ہو' کی دھمکیاں دینے والے عمران خان کی، مولانا کی ایک للکار کے بعد راتوں رات ''کانپیں ٹانگ گئیں''، عقل ٹھکانے لگ گئی۔
مزید پڑھیں -
میلسی کا جلسہ، عمران خان اور پشاور دھماکہ
عمران خان نے میلسی کا جلسہ ملتوی نہیں کیا بلکہ اس جلسے میں جو سیاسی جذبات کا اظہار کیا وہ اس دن کی مناسبت سے بالکل بھی مناسب نہیں تھا
مزید پڑھیں -
بھائیو! کیا عورت "میرا جسم آپ کی مرضی” کا نعرہ لگائے؟
عورت نے کبھی بھی مرد کی برابری کی بات نہیں کی اس نے ہمیشہ اپنے حصے کی بات کی ہے کہ جو میرا حصہ ہے مجھے وہ دیجئے۔
مزید پڑھیں -
پانچ دن اور 48 گھنٹوں کے الٹی میٹم کا نتیجہ، کوئی گارنٹی نہیں!
بلاول کا موقف آیا کہ عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے سو فی صد نہیں بول سکتے اور عدم اعتماد پیش ہونے کے بعد یہ دیکھیں گے کہ ایمپائر جانبدار ہے یا غیرجانبدار!
مزید پڑھیں -
تحریک عدم اعتماد: عوام کی پکار، اپوزیشن خبردار اور وزیر اعظم کی للکار!
عدم اعتماد کامیاب ہوتا ہے یا نہیں، سارا جمہوری عمل ہے لیکن ایک بات طے ہے کہ عوام رل گئے ہیں اور مزید ان میں مہنگائی کو برداشت کرنے کی سکت بالکل بھی نہیں ہے۔
مزید پڑھیں -
لڑکی بھاگ جائے تو ”مٹیزہ”۔۔ لڑکے کو کچھ کیوں نہیں کہتے؟
ہمارے ہاں تو طوائف اور رنڈی جیسے الفاظ اور القابات تو عورت کی کردارکشی کے لئے مستعمل ہیں مگر وہ بندہ جس کے بُرے کردار کی وجہ سے طوائف اور رنڈی جیسی عورتیں پیدا ہوتی ہیں اس کے لئے کوئی نام اب تک پیدا نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں -
”بچے مشرق کے ہوں یا مغرب کے، اُن کے ہنسنے اور رونے کی آواز ایک ہی ہے”
جنگ کی تباہ کاری خواتین اور بچوں کو ہی فیس کرنا پڑتی ہے، اس کا خمیازہ خواتین بیوگی، بیٹوں، بھائیوں، باپ کی ہلاکت خیزی کی صورت میں اور بچے ماں باپ کی کمی کی وجہ سے بھگتتے ہیں۔
مزید پڑھیں