سیاست

اقبال آفریدی نے پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم میں شامل اسد قیصر کی مخالفت کر دی

ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے سابقہ ایم این اے و ضلعی صدر اقبال آفریدی نے پی ٹی آئی مذاکراتی ٹیم میں شامل اسد قیصر کی مخالفت کر دی.

اپنے سوشل میڈیا اکاونٹ سے تفصیلات شیئر کرتے ہوئے اقبال آفریدی نے اسد قیصر پر سینٹ میں اپنے رشتے داروں کو فیور دینے کی الزامات عائد کئے۔

سابق ایم این اقبال افریدی نے پارٹی چیئرمین عمران خان کے نام اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ اسمبلی اور اس سے پہلے اسد قیصر نے میرے ساتھ ذاتی عناد پر ظلم اور ناانصافی کی اور پارٹی سے نکالنے کے لیے ہر طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے۔

عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ آپ کی موجودگی میں اسمبلی کے فاٹا اسپیشل کمیٹی میں مجھے نظرانداز کیا گیا اور اپنے دوست کو سینٹ سے قومی اسمبلی کے سپیشل کمیٹی میں زمہ داری دیدی گئی اور انہیں ہر جگہ سپورٹ کرتے رہیں۔

اقبال افریدی نے کہا کہ جب پارٹی پر برا وقت آیا اور ہماری حکومت کو برطرف کیا گیا تب نہ تو اسد قیصر کسی احتجاج میں شریک ہوئے نہ ہی انہوں نے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھائی بلکہ الٹا جب اس کے بھائی نے شہیاز شریف کو پانچ ارب ڈونیشن دی اور ان سب کے باوجود اسد قیصر کو کمیٹی میں شامل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بطور کارکن ہم نے 26 سال تک قربانیاں دی لیکن اسد قیصر کے دوست مزے لیتے رہیں اور ہمیں ہر جگہ بے عزت کرتے پھرے، ہم ایک بار پھر قربانیاں دیں گے اور سینٹ وزارت کا عہدہ اسد قیصر کے دوست کو ملے گا جس کی وجہ سے ہمیں شرمندگی کا سامنا کرنے پڑے گا.

انہوں نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ اسد قیصر کو مذاکراتی ٹیم سے نکل دیا جائے بصورت دیگر ہم اپنے فیصلے کرنے میں آزاد ہوں گے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button