سیاست

مستحکم افغانستان خطے کی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، وزیر خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے دفتر خارجہ میں اپنے چینی ہم منصب چن گانگ سے وفود کی سطح پر ملاقات کے دوطرفہ تذویراتی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ میں ملاقات کے بعد چینی وزیر خارجہ کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اسلام آباد میں چوتھے تذویراتی مذاکرات کے انعقاد پر مسرت کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ آج مذاکرات میں ہم نے باہمی تعاون کے تمام کثیر الجہتی معاملات پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے مطابق پاکستان ون چائنا پالیسی، تائیوان، سنکیانگ، تبت اور بحیرہ جنوبی چین سمیت تمام امور پر چین کی حمایت کرتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاک چین دوستی ایک تاریخی جقیقت ہے۔۔۔ چین نے ہمارے قومی معاملات بشمول مسئلہ کشمیر پر ہماری حمایت کی ہے۔ خوشی ہے کہ چوتھے تذویراتی مذاکرات مارچ میں بیجنگ میں منعقدہ مذاکرات کے فوری بعد ہوئے ہیں۔

بلاول بھٹو نے بتایا کہ آج کے مذاکرات میں افغانستان میں امن کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا اور خطہ کی سماجی اور اقتصادی ترقی کی خاطر افغانستان میں امن و استحکام کے حصول کے لیے چین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

’پاکستان عالمی طاقتوں کے مقابلے اور بلاک کی سیاست کا مخالف ہے۔ پاکستان اور چین باہمی مفید تعاون کو جاری رکھیں گے۔ سی پیک پاکستان اور چین سمیت عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ہر طرح سے نفع بخش منصوبہ ہے۔‘

بلاول بھٹو کے مطابق پاک چین دوستی 72 سال پرانی جو برس ہا برس سے تمام سیاسی تبدیلیوں اور تقسیم کے باوجود مضبوط ہوتی رہی ہے۔ انہوں نے دو طرفہ سیاسی مشاورت کے بعد رواں برس بیجنگ سے شروع ہونیوالے تذویراتی مذاکرات کے انعقاد کو حوصلہ افزا قرار دیا۔

’آج چینی وزیر خارجہ سے بات چیت میں ہم نے دوطرفہ تعلقات کی بیشتر جہات پر تبادلہ خیال میں نئی پیش رفت کے تناظر میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفادات کی خاطر اس شراکت داری کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے۔‘

وزیرخارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی وزیرخارجہ چن گانگ کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بارے میں مذاکرات منعقد کرنے پر پاکستانی کوششوں کو چین قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

’امید ہے طالبان حکومت ہمسایہ ممالک کے سیکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لے گی۔۔۔ بین الاقوامی برادری کو آگے بڑھ کر افغان عوام کی مدد کرنا ہوگی۔‘

چینی وزیر خارجہ کے مطابق سی پیک سے پاکستان کو 20 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری اور ملازمتوں کے مواقع فراہم ہوئے ہیں۔

پاکستانی عوام کو مضبوط معاونت کی ضرورت ہے۔ پاک چین اقتصادی تعاون دونوں ممالک کے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button