خیبر پختونخوا

پشاور، حیات آباد فیز فور میں 27 جون دوپہر بارہ بجے سے سمارٹ لاک ڈاؤن

ملک بھر خصوصاً خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع کی طرح کورونا سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے، صوبائی دارالحکومت پشاور کے پوش علاقے حیات آباد میں کورونا وائرس پھیلاؤ کے خدشات کے پیش نظر فیز فور حیات آباد میں کل 27 جون دوپہر بارہ بجے سے سمارٹ لاک ڈاؤن ہو گا۔

ڈپٹی کمشنر پشاور  کے دفتر کی جانب سے فیز فور میں سمارٹ لاک ڈاؤن کا باقاعدہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق سمارٹ لاک ڈاؤن فیز فور حیات آباد میں لگا دیا گیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سمارٹ لاک ڈاؤن کل 27 جون دوپہر بارہ بجے سے نافذ العمل ہو گا، فیز فور حیات آباد کے رہائشیوں کو اطلاع دی جاتی ہے کہ کل 27 جون دوپہر بارہ بجے سے پہلے اپنے ضروری کام نمٹا لیں، سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں سے ان آوٹ انٹری بند رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

یہ پلازمہ ہوتا کیا ہے؟

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس کے پروفیسر کورونا سے جاں بحق

‘کورونا ٹسٹ مثبت آنے پر خاندان نے میرے گھرانے کو ہی اکیلا چھوڑ دیا’

”کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تو ایسے لگا جیسے مجھ سے کوئی غیر اخلاقی کام سرزد ہوا ہو”

اعلامیہ کے مطابق ان علاقوں میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلتے ہوئے کیسز کی وجہ سے سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا، ان علاقوں میں لاک ڈاؤن کے دوران صرف ضروری اشیاء خوردنوش، میڈیسن، جنرل سٹور، تندور اور ایمرجنسی سروس کی دکانیں کھلی رہیں گی۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ان علاقوں کی مساجد میں صرف پانچ افراد کو باجماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہو گی، علاقہ مجسٹریٹ اور پولیس کو سمارٹ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں خلاف ورزی کر نے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

یاد رہے کہ 15 جون کو پہلی بار کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے کے لئے صوبائی حکومت دارالحکومت پشاور کے چار علاقوں میں جبکہ اگلے ہی دن سوات اور ایبٹ آباد میں سمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس وقت صوبے کے 35 سے زائد مقامات میں سمارٹ لاک ڈاؤن جاری ہے تاہم اس کے باوجود ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہےجو اس دو لاکھ کے قریب جبکہ اموات کی تعداد تقریباً چار ہزار ہو گئی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ 20 مارچ کو وبائی دارالحکومت کے پوش علاقے حیات آباد سے کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا جہاں ایک استاد میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ متاثرہ مریض کا نام افتخار تھا جن کی عمر 50 سال جبکہ اسلامیہ کالج کے شعبہ قانون میں پرفیسر تھے۔

پروفیسر افتخار میں وائرس کی تصدیق کے بعد ان کی گلی کو قرنطینہ قرار دیدیا گیا تھا جبکہ قریب واقع اباسین مارکیٹ اور یوسفزئی مارکیٹ بھی سیل کر دی گئی تھی، یوسفزئی مارکیٹ میں صرف نانبائی کو کام کرنے کی اجازت تھی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button