فیچرز اور انٹرویو
G
-
قبائلی اضلاع میں نئے ریڈیو چینلز غیر ملکی میڈیا کا حصار توڑ سکیں گے؟
قبائلی اضلاع میں بننے والے ریڈیو سٹیشنزقبائلی عوام کی ضروریات کو پورا نہیں کرپائے گا جس کی مختلف وجوہات ہیں
مزید پڑھیں -
وبائی صورتحال میں ڈاکٹر جیتندر سنگھ پشاوریوں کے لئے مسیحا
اس کارخیر میں اگرچہ مخیر حضرات ان کا ساتھ دے رہے ہیں، لیکن ڈاکٹر سنگھ کہتے ہیں کہ فنڈز مہیا کرنے والوں کی تعداد کم ہوتی جا رہی ہے
مزید پڑھیں -
‘آگاہی تو دے دی لیکن دہشت گردی سے متاثرہ لوگ گھربیٹھنے کو تیار نہیں’
قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ اور باقی سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں کورونا وائرس کے حوالے سے اتنی آگاہی نہیں ہے
مزید پڑھیں -
کورونا کی وجہ سے سکول ٹیچر چھولے بیچنے پرمجبور
حکومت نے جب کورونا وائرس کی وبائی مرض کو روکنے کی خاطر پرائیویٹ تعلیمی ادارے بند کئے تو میں اپنے علاقے کی ایک نجی سکول میں بطور معلم پڑھا رہا تھا
مزید پڑھیں -
پلازمہ عطیہ کرنے کا عالمی دن، یہ پلازمہ ہوتا کیا ہے؟
پلازمہ میں اینٹی باڈیز اور پروٹین شامل ہوتے ہیں، یہی پروٹین جب مریض کے خون میں شامل ہوتے ہیں تو مریض کی قوت مدافعت میں بہتری آتی ہے۔ ماہرین
مزید پڑھیں -
‘میں اس خوف سے ہسپتال نہیں جا رہی کہ کہیں مجھے قرنطینہ سنٹر میں نہ ڈال دیں’
جنوبی وزیرستان سے تعلق رکھنے والی زینب محسود تکلیف کے باوجود ہسپتال جانا گوارا نہیں کرتی۔
مزید پڑھیں -
‘افغانستان میں امن قائم ہونے کے بعد بھی وہاں جانے کو تیار نہیں ہوں’
انہوں نے کہا کہ انکے والدین پاکستان میں دفن ہے اور ان یہاں اپناگھرہے اور افغانستان میں امن کے بعد بھی وہ یہاں سے جانے کو تیارنہیں
مزید پڑھیں -
‘کورونا کا شکار ہوا تو گاؤں میں یہ پروپیگنڈا تھا کہ رقم بٹورنے کے لئے ڈرامہ کر رہا ہوں’
یہ کہانی ضلع بونیر نانسیر گاؤں سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ پرائمری سکول ٹیچر تاج ولی شاہ کی ہے جو حال ہی میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہو کر ہسپتال سے گھر جا چکے ہیں۔
مزید پڑھیں -
افغان دوشیزہ کہتی ہے اب پاکستان سے اس کی لاش ہی واپس جائے گی
افغانستان کے پتیوات شہر سے تعلق رکھنے والی بریخنا جو پشاور شہر میں پیدا ہوئی نے اپنی گول گول نیلی آنکھوں کو حیرانی سے گھماتے ہوئے کہا
مزید پڑھیں -
‘کورونا وائرس کا شکارہونے سے پہلے میں اس کو صرف افواہ سمجھتا تھا لیکن اب نہیں’
میرے سینے میں درد تھا،سانس لینے میں بھی دشواری تھی، ایسے کھانسی شروع ہو گئی جو میرے لئے ناقابل برداشت تھی
مزید پڑھیں