فیچرز اور انٹرویو
G
-
شمالی وزیرستان میں زمینی تنازعات کیوں ابھر رہے ہیں اور ان کا حل کیا ہے؟
"ضرب عضب کے بعد کسی کے پاس اسلحہ نہیں تھا پھر کس طرح اقوام کے درمیان بڑے پیمانے پر اسلحہ استعمال ہوتا ہے اور پولیس و لیویز فورسز خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہیں؟''
مزید پڑھیں -
”اعلانات بہت مگر قبائلی طلباء آج بھی انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم”
عدالت نے وفاقی حکومت کو ضم شدہ اضلاع میں انٹرنیٹ کی بحالی کے احکامات جاری کيے لیکن اس پر بھی ابھی تک کوئی عملدرآمد نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں -
”والور” دلہن کی قیمت کیلئے مستعمل سب سے عام پشتو اصطلاح دراصل ہے کیا؟
والور کی مقدار عورت کی عفت، خوبصورتی، تعلیم اور لڑکی کے کنبے کی سماجی حیثیت یا معاشی معیار کے مطابق مختلف ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں -
افغانستان کے وہ شہر جہاں مرد و خواتین سبھی نسوار کا استعمال کرتے ہیں
افغانستان کی مشہور نسوار سبز نسوار ہے جو کنڑ میں تیار کی جاتی ہے جہاں مردوں سے زیادہ خواتین اور بچے نسوار کھاتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا کی ثقافت کے ماند پڑتے رنگ، ”اشر” جن میں سے ایک ہے!
آج پشتونوں کے بہت کم علاقوں میں گھاس، گندم یا مکئی کی کٹائی کے لئے اشر بلایا جاتا ہے، یہ عمل اجتماعی تعاون کی بہترین مثال ہے۔
مزید پڑھیں -
لحد میں اتارتے وقت بیٹے سے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دکھایا
16 دسمبرکے سانحے کے دن ان کا بیٹا اپنی موٹرسائکل پر سکول گیا تھا اور انہی دنوں میں نیا موبائل بھی لیا تھا جس پراسفند بہت خوش تھا
مزید پڑھیں -
‘گھر میں اب بھی بحث ان دونوں سے شروع اور انہیں پر ختم ہوتی ہے’
وہ نویں اور دسویں جماعت کے طالب علم تھے، صبح میں نے خود انہیں تیار کرکے سکول بھیجا اور واپسی پر دونوں کی گولیوں سے چلنی لاشیں گھر آئیں
مزید پڑھیں -
لنڈی کوتل میں کورونا ایک ڈرامہ ہے، معیشتوں کو گرانے کا بہانہ ہے!
''یہ تو عام نزلہ، زکام اور کھانسی ہے جس کا ہم دہائیوں سے ہر موسم میں سامنا کرتے ہیں اس لئے ہم کورونا سے نہیں ڈرتے ہیں۔'' اکثریتی عوام کی رائے
مزید پڑھیں -
لاک ڈاؤن کے دوران تبلیغی جماعت کی کار گزاری، عینی شاہد کی زبانی
ہر ہفتے محکمہ صحت کی ٹیم آتی اور تبلیغی جماعت کے ارکان کا سیمپلز لیکر جاتی جن کا رزلٹ منفی آتھا ان کو گھروں کو روانہ کرتے
مزید پڑھیں -
”ٹینگہ” وزیرستان کی ایک اچھی روایت جسکا استعمال کبھی کبھار غیراسلامی طور پر کیا جاتا ہے!
فلاں اس معاملے میں بڑے ''ٹینگ'' ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں یہاں تک کہ اس کے بارے میں کوئی بات بھی نہیں سننا چاہتے۔
مزید پڑھیں