جنوبی وزیرستان، قبائل کے مابین تصادم جاری، اب تک 6 افراد جاں بحق درجنوں زخمی
ضلع جنوبی وزیرستان میں وزیر زلی خیل اور دوتانی قبائل کے مابین مسلح تصادم جاری ہے اور اس میں اب تک 6 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
جنوبی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے اس تصادم میں مرنے والوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ کرکنڑہ کے مقام پر زمینی تنازعے میں وزیر زلی خیل اور دوتانی قبائل کے مابین رات بھر سے مسلح تصادم جاری ہے، اور اس درجنوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
متعلقہ خبریں:
ضلع مہمند میں زمینی تنازعہ پر ایک گھر مسمار
سیکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد وانا میں کرفیو نافذ
”ضم اضلاع میں مزید تھانے اور چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی”
میرانشاہ، دو قبیلوں میں خونریز جھڑپ، 20 سے زائد افراد زخمی
ضم اضلاع میں اراضی تنازعات حل کرنے کی ذمہ داری انتظامیہ کے سپرد
ضلعی انتظامیہ نے بتایا ہے کہ دونوں قبائل کے مابین زمینی تنازعہ پر سخت لڑائی شروع ہو گئی ہے اور دونوں اطراف سے چھوٹے و بھاری ہتھیاروں کا آزادنہ استعمال ہو رہا ہے، دونوں قبائل کے سینکڑوں مسلح افراد مورچہ زن ہو گئے ہیں، ایک دوسرے کے مورچوں پر بھاری ہتھیار سے گولہ بھاری ہو رہی ہے جب کہ شیرکانئی کے مقام پر کئی مکانات بھی نذر آتش کر دیے گئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مذاکراتی جرگے نے فائربندی کی کوشش بھی کی تاہم وہ کامیاب نہ ہو سکی، آج دوبارہ جرگہ بھیجا جائے گا اور امید ہے دونوں قبائل کے مشر معاملے کو افہام و تفہیم کے ساتھ سلجھانے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ برس بھی جنوبی وزیرستان کے علاقے شکئی کے قریب سپرکئی وزیر اور نانو خیل محسود اقوام کے درمیان لڑائی ہوئی تھی جس میں بھاری ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کیا گیا تھا۔