قبائلی اضلاع

"آن لائن کلاسز نامنظور” باڑہ میں بھی طلبہ برسراحتجاج

پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن (پی ایس ایف) ضلع خیبر نے کہا ہے کہ قبائلی طالب علموں کے ساتھ مذاق بند کیا جائے کیونکہ یہاں پر پہلے ہی دن سے انٹرنيٹ سروس کام نہیں کر رہی۔

باڑہ پریس کلب کے سامنے آن لائن کلاسز کیخلاف مظاہرہ کرتے ہوئے خطاب کرتے ہوئے پی ایس ایف ضلع خیبر کے صدر شبیر آفریدی نے کہا کہ بڑی حیرانگی کی بات ہے کہ حکومتِ وقت نے آن لائن کلاسز بند آنکھوں پر شروع کر دی ہیں، جو بہت ناقص فیصلہ ہے کیونکہ ملک کے کئی دیگر حصوں کی طرح قبائلی اضلاع میں بھی انٹرنیٹ کا نظام مفلوج پڑا ہے اور پہلے ہی دن سے یہاں کے طلبہ و طالبات کو حصول تعلیم کے سلسلے میں دشواری کا سامنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت وقت نے آن لائن کلاسز اجراء کی آڑ میں قبائلی طالب علموں پر تعلیمی دروازے بند کرنے کی کوشش کی ہے جس کی واضح دلیل پورے ملک میں ایسی کلاسز کیخلاف ہر سطح پر مزاحمت ہے۔

شبیر آفریدی نے مزید کہا کہ کورونا وباء کی وجہ سے وقت کا تقاضا ہے کہ ایس او پیز کے تحت تعلیمی اداروں کیلئے پالیسی اور منصوبہ بندی کی جائے تاکہ طلباء کا قیمتی وقت مزید ضائع نہ ہو۔

پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن باڑہ تحصیل کے جنرل سیکرٹری شاہد آفریدی نے اس موقع پر مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا کہ جلد از جلد تعلیمی اداروں کے کھولنے کا اعلان کیا جائے اور ہنگامی بنیادوں پر انٹرنیٹ سہولیات بحال کر کے طالب علموں کو سہولیات دی جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے باعث معیشت تباہ ہو چکی ہے اور ہم حکومت سے استدعا کرتے ہیں کہ والدین سمیت طلبہ و طالبات کو ریلیف کے طور پر فیس اور دیگر تعلیمی اخراجات معاف کئے جائیں۔

پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن تحصیل باڑہ کے زیرانتظام مظاہرے میں کثیر تعداد میں طلبہ نے شرکت کی اور "آن لائن کلاسز نامنظور” کے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ حالیہ کچھ دنوں سے ضم اضلاع میں جگہ جگہ انٹرنیٹ بندش کیخلاف طلباء برسراحتجاج ہیں، گذشتہ روز بھی شمالی وزیرستان کے عیدک کے نوجوان اس مسئلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے تھے۔

عیدک بیدار نوجوان نامی تنظیم کے زیراہتمام مظاہرے میں درجنوں نوجوانوں نے ڈھول کی تھاپ پر روایتی رقص بھی کیا اور اس دوران انہوں نے بنوں میرانشاہ سڑک کو بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا تھا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ 3 جی اور 4 جی کی فراہمی کے ساتھ نورک میں واقع موبائل ٹاور کو جلد از جلد بحال کیا جائے جبکہ ترقئ اور زیڑکی پہاڑی پر موجوڈ ٹاور کو بھی کنکشن دیا جائے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button