قبائلی اضلاع

‘مئی 2017 سے ہمیں کوئی تنخواہ نہیں ملی’

 

شمالی وزیرستان میں پبلک ہیلتھ کلاس فور ملازمینوں نے اپنے مطالبات کے حق میں میرانشاہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے صدر پبلک ہیلتھ کلاس فورملازمین شیر قادر نے الزام لگایا کہ ایس ڈی اے فہیم اللہ ڈومیل وزیر نے ان کی تنخواہوں کو ہڑپ کرلیا ہے اور مئی 2017 سے انہیں کوئی تنخواہ نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فری آف کاسٹ زمین دینے کی پاداش میں حکومت نے ان کو تین عدد کلاس فور کی سیٹیں دی ہیں۔ شیرقادر نے کہا کہ کلاس فور ریٹائرڈ ہونے کے بعد اس کی جگہ دوسرا بندہ لیا جائے اور کمیونٹی سکیم یعنی سوشل ایکشن پروگرام میں نوکریاں دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیوب ویل خراب ہونے کی صورت میں بنانے کیلئے حکومت کی طرف سے کوئی خرچہ نہیں ہے بلکہ گاوں کے لوگوں سے رقم اکھٹا کر کے بنایا جاتا ہے جبکہ ڈیزل پر چلنے والے ٹیوب ویل عرصہ دراز سے بند پڑے ہیں، ڈیزل کی رقم کی انکوائری کی جائے۔

اس موقع پر ملک نورخمان داوڑ تپی نے کہا کہ پبلک ہیلتھ کے ایکسئن کے ساتھ معمولی کام کرنے کیلئے کوہاٹ جانا پڑتا ہے ان بنوں میں تعینات کیا جائے، جبکہ موجودہ پبلک ہیلتھ ایس ڈی او نے ہمارے سروس بک پر دستخط سے انکار کیا ہے اعلی حکام اس کا نوٹس لے۔

مظاہرین نے دھمکی دی کہ مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں پہلے پشاور اور اس کے بعد اسلام آباد کے ڈی چوک میں دھرنا دینگے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button