خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویوقبائلی اضلاع

ضلع خیبر کا وہ گاؤں جہاں لوگ شادی میں شرکت سے کتراتے ہیں

زاہد ملاگوری

‘ہمارے علاقے میں جب کسی کی شادی ہوتی ہے تو دوسرے علاقوں کے لوگ یہاں آنے سے کتراتے ہیں کیونکہ ہمارا گاؤں اس دور جدید میں بھی  آمدورفت کی بنیادی سہولت سے محروم ہے’

یہ کہنا ہے ضلع خیبر کے علاقہ ملاگوری پائندہ للمہ گاؤں  احمد خیل سے تعلق رکھنے والے خواجہ محمد ملاگوری کا جو صدیوں سے یہاں آباد ہے۔

ٹی این این سے بات کرتے ہوئے خواجہ احمد  کا کہنا تھا کہ  فاٹا انضمام کے بعد بھی قبائلی عوام   بنیادی سہولت سے محروم ہیں  اور انکے 200 سے زائد خاندانوں پر مشتمل گاؤں  کے باسی اب بھی آمد ورفت کے کیلئے بڑی مشکل سے کچے سڑک  کا استعمال کرتے ہیں  جس کے باعث مقامی لوگ کئی مشکلات سے دوچار ہیں۔

ان کے بقول  علاقہ مکین  تعمیراتی کام  کے لئے میٹریل  اور گھریلوں آشیائے خوردونوش لانے کی صورت میں ایک  کلومیٹر دور پختہ سڑک پر گاڑی سے سامان اتارتے ہیں اور پھر کندھوں کے ذریعے  پیدل لے جانے پر مجبور ہیں جبکہ ایمرجنسی کی صورت میں  مریض کو کندھے  کے سہارہ پر گاڑی تک پہنچاتے ہیں ۔

وہ کہتے ہیں کہ مقامی لوگوں نے درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے گاؤں کےمشران نے جرگہ کیا  جس میں نومنتخب نمائندوں  اور ضلعی انتظامیہ  سے  بار بار سڑک کی تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا گیا مگر ابھی تک کسی نے عملی اقدامات نہیں اٹھائے  جس کے بعد ہم نے مجبور ہوکر گھر گھر سے چندہ اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا  اور اپنے علاقے سے 60 ہزار روپے  سے زائد چندہ اکٹھا کرکے سڑک کی تعمیر شروع کر دی ہے۔

دوسری جانب ولایت  خان جوکہ مذکورہ  گاؤں کا رہائشی ہے  نے ٹی این این  سے بات کرتے ہوئے نومنتخب نمائندگان اور ضلعی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ  نومنتخب نمائندگان اور ضلعی انتظامیہ  کس مرض کی دوا ہے  کیونکہ مقامی لوگ محنت مزدوری  کرکے بمشکل اپنے گھروں کے چولہے چلارہے ہیں تاہم اس کے باوجود انہوں نے سڑک کی تعمیر کیلئے چندہ مہم میں بھرپور حصہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی سڑک ، پانی سمیت  دیگر سہولیات نہ ہونے کے باعث کافی مشکلات میں گزاری مگر وہ اپنی مدد آپ کے تحت اس سڑک کی تعمیر مکمل کرکے اپنے نوجوان  کیلئے یہ سہولت فراہم کریں گے۔

ولایت  خان کے مطابق  مقامی لوگوں نے رضاء کارانہ طور پر سڑک کی تعمیر کیلئے اراضی مختص کی ہے اور اب اس میں بھاری مشینری کے ذریعے  کام شروع ہوا ہے جو بہت جلد  راستے کو ہموار کرکے اسے آمد ورفت کے قابل  بنایا جائے گا۔

ولایت  نے کہ کوئی بھی ان کے مسائل سننے والا نہیں اور وہ اب ناامید ہوچکے ہیں جبکہ سڑک مکمل ہونے کے بعد وہ علاقے میں پانی کا مسلہ حل کرنے کیلئے چندہ کا سہارہ لیں گے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ مقامی سطح پر چندہ  مہم شروع کریں تاکہ ان کے مسائل اپنی مدد آپ حل ہوسکیں۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر نورالحق قادری کے پرسنل سیکرٹری حاجی حمید اللہ آفریدی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ٹی این این کو بتایا کہ اس سڑک کی تعمیر کیلئے انہیں مقامی لوگوں نے درخواست موصول ہوچکی ہے اور انہوں نے علاقے کا دورہ بھی کیا ہے مگر فنڈز کی کمی کے باعث اس کی تعمیر میں تھوڑا وقت لگے گا اور جیسے ہی انہیں فنڈز ریلیز ہوجائے گی تو اس پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کریں گے کیوںکہ یہ اجتماعی منصوبہ ہے اور اسکی تعمیر سے مقامی لوگوں کو آمدورفت میں آسانی ہوگی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button