خیبر پختونخوافیچرز اور انٹرویو

”کیا شوبز کی لڑکیاں صرف وقت گزارنے کا ذریعہ ہیں؟”

 

خالدہ نیاز

‘شوبز خواتین کے ساتھ وقت گزارنا اور انکو ٹی وی پر دیکھنا تو سب کو اچھا لگتا ہے لیکن جب شادی اور عزت دینے کی بات آتی ہے تو پھر ایسا کوئی نہیں کرپاتا’
یہ کہنا ہے ڈاکٹر ثروت علی کا جن کو زیادہ تر لوگ بیگم جانانہ کے نام سے پہچانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ شوبز خواتین کو کوئی گھر کی زینت نہیں بناتا اور یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے جس کی آج تک انکو سمجھ نہیں آئی کہ ایسا کیوں ہے۔
ڈاکٹر ثروت علی کا تعلق بنوں سے ہیں، انکے شوہر کا تعلق ضلع کرم کے علاقے پاڑہ چنار سے ہیں اور انکی ایک بیٹی بھی ہے۔ انہوں نے اردو میں ماسٹر کیا ہے اور ہومیو پیتک کی تعلیم بھی حاصل کی ہے۔
ٹی این این کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ انہوں نے 1995 میں ہندکو ڈرامے سے شوبز کی دنیا میں قدم رکھا لیکن انکو پشتو ڈرامے’ جانان’ سے بہت زیادہ شہرت ملی جس میں انہوں نے بیگم جانانہ کا کردار ادا کیا تھا اور انکو آج بھی لوگ اسی نام سے پہچانتے ہیں۔ ثروت علی نے کہا اس کے بعد انہوں نے کئی ایک ہندکو، پشتو اور اردو ڈراموں میں کام کیا اور مزید شہرت حاصل کی۔

اب ڈرامے کا وہ معیار نہیں رہا جو پہلے تھا

انہوں نے بتایا کہ جس وقت وہ شوبز میں آئی تو اس وقت اتنی سہولیات میسر نہیں تھی لیکن آرٹسٹ اپنے کام سے بہت لگاو رکھتے تھے، بہت محنت کرتے تھے اور کرداروں میں جان ڈالتے تھے لیکن بدقسمتی سے اب جب بہت زیادہ سہولیات میسر ہیں تو آرٹسٹوں میں وہ بات نہیں رہی اب لوگ اتنی محنت نہیں کرتے جس طرح پہلے کرتے تھے، اس وقت ڈرامے بہت اچھے بنتے تھے اب ڈرامے کا معیار وہ نہیں رہا اور اس کے علاوہ وہ پروفیشنلزم بھی باقی نہیں رہی جو پہلے تھی۔
‘جب میں نے شوبز کی دنیا میں قدم رکھا تو میرے خاندان کے بعض افراد ہم سے ناراض ہوگئے تھے اور کہا کہ یہ اچھی فیلڈ نہیں ہے اس کو چھوڑ دو کیونکہ ہمارے معاشرے میں شوبز کی لڑکیوں کو اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا’
ڈاکٹر ثروت علی نے بتایا کہ شوبز بذات خود بری فیلڈ نہیں ہے لیکن کچھ افراد نے اپنے کردار سے شوبز کو برا بنادیا ہے جس کی وجہ سے لوگ بھی اس کو اچھا نہیں سمجھتے۔

شوبز میں قدم رکھنے کے بعد کافی مشکلات کا سامنا کیا

انہوں نے کہا کہ انکو شوبز میں صرف اپنی والدہ نے سپورٹ کیا ہے اور باقی کسی نے نہیں کیا اور وہ اس فیلڈ میں شوق سے نہیں آئی بلکہ انہوں نے شوبز کو بطور فیلڈ منتخب کیا۔ ڈاکٹر ثروت علی کا کہنا ہے کہ انکے خاندان میں کوئی بھی شوبز میں نہیں ہے تو اس وجہ سے انکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے کسی کی پروا نہیں کی اور آگے بڑھتی گئی۔
ایک سوال کے جواب میں ثروت علی نے کہا کہ جب ایک انسان شہرت حاصل کرلیتا ہے چاہے وہ شوبز میں ہو یا کسی اور فیلڈ میں تو پھر لوگ سامنے تو تعریفوں کے پل باندھتے ہیں اور پیٹ پیچھے باتیں کرتے ہیں۔ ‘ جب میں مشہور ہوئی تو اس کے بعد سب لوگ مجھ سے بہت اچھے طریقے سے ملتے تھے اور تعریف بھی کرتے تھے لیکن میرے پیچھے میری کیا برائی کرتے تھے اس کا مجھے علم نہیں’

برے وقت میں اپنے اور پرائے لوگوں کا پتہ چل جاتا ہے

ڈاکٹر ثروت علی نے بتایا کہ جب انسان پر برا وقت آتا ہے تو اس وقت اس کو اپنوں اور پرائے لوگوں کا پتہ چل جاتا ہے کہ کون مخلص ہے اور کون نہیں اور کون سے ایسے لوگ ہیں جو مشکل وقت میں کام آسکتے ہیں’ کچھ عرصہ پہلے میرے ساتھ ایک حادثہ پیش آیا میں اپنے گھر میں گرگئی اور میرا پاوں ٹوٹ گیا تھا، اس کے بعد ہسپتال میں داخل ہوئی تو میرے ساتھی اداکار جن میں جمال شاہ، زاہدہ تنہا، ارم سحر ، آفتاب حسین اور باقی دوستوں نے میرا بہت ساتھ دیا اس کے علاوہ کے پی کلچر ڈیپارٹمنٹ اور عوامی نیشنل پارٹی کے ایمل ولی خان نے بھی مالی مدد کی’


ڈاکٹر ثروت علی نے کچھ وقت کے لیے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی تھی اس حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انکی بیٹی چھوٹی تھی اور کچھ ذاتی مصروفیات کی وجہ سے ایسا کیا تھا تاہم اب انہوں نے دوبارہ شوبز کو جوائن کرلیا ہے اور مختلف پروجیکٹس پر کام کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں خیبرٹیلی ویژن کے ساتھ ایک کامیڈی سیریل ‘خواخی انگور’ میں کام کررہی ہیں اس کے علاوہ پی ٹی وی کے ساتھ ایک ڈرامہ سیریل ‘ باران’ کی ریکارڈنگ کرلی ہے جس کو عید کے بعد نشر کیا جائے گا اور اس کے علاوہ مختلف ریڈیو چینلز سے بھی منسلک ہیں جہاں شوز کرتی ہیں۔

شوبز میں واپس آنے کی وجہ

ڈاکٹر ثروت علی نے کہا کہ انہوں نے شوبز میں واپسی اس لیے کی ہے کیونکہ انہوں نے اس فیلڈ کو اپنی جوانی دی ہے اور بہت محنت کے بعد اپنا ایک مقام بنایا ہے اور وہ اسی فیلڈ میں بہتر طور پر کام کرسکتی ہیں، کسی اور شعبے کے ساتھ وہ ایسا انصاف نہیں کرپائیں گی جس طرح وہ شوبز کے ساتھ کرسکتی ہیں۔
آخر میں انہوں نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ سب لوگوں کو چاہییے کہ وہ اپنا وقت ضائع نہ کریں کیونکہ مال دولت سب کچھ واپس آسکتا ہے لیکن وقت واپس کبھی نہیں آتا اور جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں تو وقت بھی انکی قدر کرتا ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button