خیبر پختونخوا

خیبرپختونخوا: حکومت اور نجی تعلیمی اداروں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

خیبرپختونخوا میں حکومت اور نجی تعلیمی اداروں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا۔ محکمہ تعلیم خیبرپختونخوانے نجی سکول مالکان کو خبردارکیا ہے کہ وہ حکومتی احکامات پر عمل کرتے ہوئے 15 ستمبر سے پہلے سکول ہرگز نہ کھولیں اگر نجی سکول اپنی من مانیوں سے باز نہیں آئے تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی تاہم دوسری جانب نجی سیکٹرنے 15اگست کوسکول کھولنے کااعلان برقراررکھتے ہوئے حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کاایکشن لینے پرپورے ملک میں احتجاج کافیصلہ کیاہے۔

دو روز قبل محکمہ تعلیم کی طرف سے نجی سکولوں کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی ہے کہ وہ حکومتی احکامات پر عمل کرے اور 15 ستمبر سے پہلے سکول ہرگز نہ کھولیں والدین اور طلباء سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ اگر نجی سکول اپنی من مانیوں سے باز نہیں آئے تو والدین اپنے بچوں کو ہرگز سکول نہ بھیجیں۔

علاوہ ازیں اپوزیشن کی مختلف سیاسی جماعتوں اورمذہبی جماعتوں نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے فیصلے کی تائید کررکھی ہے جبکہ دینی مدارس کی تنظیم وفاق المدارس نے بھی نجی شعبہ کی حمایت کااعلان کیاہے۔

اس سلسلے میں پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک نے بھی سول سوسائٹی،وکلاء،وفاقی وزراء سے مذاکرات کئے تاہم محکمہ تعلیم خیبرپختونخوا نے سکول کھولنے والوں کیخلاف کارروائی کے بیانات سے حالات مزیدکشیدہ ہونے کاامکان ہے رابطہ کرنے پرپرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک کے سینئرنائب صدر فضل اللہ داؤزئی نے بتایاکہ انکی تنظیم نے ملک کی تمام تنظیموں کو15اگست کے مطالبے پر متحدہ کردیاہے اس وقت24لاکھ طلبہ اورڈیڑھ لاکھ اساتذہ اور دس ہزارکے قریب ادارے کشمکش کاشکار ہیں حکومت نے سینماہال،سیاحتی مقامات کھول دئیے ہیں جہاں پربچوں اوروالدین کا بے پناہ رش ہے لیکن حکومت کی تعلیم کے حوالے سے غیرسنجیدہ روش قابل قبول نہیں اگرحکومت نے نجی سیکٹر کھولنے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملک بھرمیں شدیداحتجاج کیاجائے گا۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button