بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لئے پالیسی تبدیل، کورونا ٹیسٹس مخصوص مسافروں کے ہوں گے
خیبرپختونخوا حکومت نے بیرن ملک سے آنے والے مسافروں کے کورونا ٹیسٹس کے حوالے سے پالیسی میں تبدیلی کی ہے اور کہا ہے کہ صرف علامات رکھنے والے مسافروں کے ٹیسٹ کئے جائیں گے۔
اس سلسلے میں چیف سیکرٹری کے دفتر سے محکمہ صحت، محکمہ داخلہ اور ریلیف اینڈ ریہیبیلیٹیشن محکمہ کو لیٹر جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ 23 مئی کو کورونا کی روک تھام کے نیشنل کمانڈ کے اجلاس میں کیا گیا ہے۔
حکومتی فیصلے کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں سے صرف ان کے ٹیسٹس کئے جائیں گے جن میں کورونا وائرس کے علامات ہوں اور نتیجہ آنے تک انہیں کورنٹائن مراکز میں ٹہرایا جائے گا جبکہ علامات نہ رکھنے والے مسافروں کو ائیرپورٹ سے سیدھا اپنے گھروں کو جانے دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کا ٹیسٹ کرانا اور انہیں قرنطینہ مراکز میں ٹہرانا لازمی تھا لیکن مسافروں کی جانب سے قرنطینہ مراکز میں سہولیات کی عدم دستیابی اور 2 دن کی بجائے دو دو ہفتوں تک قرنطین مراکز میں ٹہرانے کے حوالے سے مسلسل شکایات آ رہی تھیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے پہلے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ائیرپورٹ پر اترنے کے بعد 2 دن کے اندر اندر تمام مسافروں کے نمونے لئے جائیں گے اور نتائج آنے تک انہیں قرنطین مراکز میں رہنا ہوگا لیکن بعض مسافروں کے مطابق قرنطین مراکز میں 6 اور 8 دن گزارنے کے باوجود لوگوں کے ٹسٹس نہیں کرائے جا رہیں جس کی وجہ سے وہ سخت مشکلات اور ذہنی کوفت کی صورتحال سے دوچار ہیں۔