خیبر پختونخوا

‘پٹرول کی قیمت کم کرکے سی این جی کو نظرانداز کرنا سراسر ظلم ہے’

 

سی این جی ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمت کم کرکے سی این جی کو نظرانداز کرنا سراسر ظلم ہے۔ چیئرمین آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن پختونخوا فضل مقیم خان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹرانسپورٹ بندش سے پہلے ہی سی این جی فروخت پر شدید اثر پڑا اور اب سی این جی سیکٹر کو تباہ کرنے میں کثر پٹرول کی قیمت نے پوری کردی۔

انہوں نے کہا کہ سی این جی کو ماحول دوست ایندھن کا خطاب دینے والے آج کیوں چپ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صنعت سے لاکھوں گھرانے وابستہ ہیں, حکومت سب کو فاقے کروانا چاہتی ہے، فضل مقیم خان کے مطابق 400 ارب سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے, سارا پیسہ ڈوب جائیگا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی این جی کا ٹیرف ریٹ فوری کم کیا جائے, سی این جی سیکٹر پر ٹیکسوں کا بوجھ ختم کیا جائے اس لیے کہ سی ان جی سیکٹر بھی کورونا صورتحال سے متاثر ہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے 30 اپریل کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کیا تھا۔ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی بے قدری کے باعث حکومت نے پٹرول 15 روپے فی لیٹر سستا کیا، اس حوالے سے وزارت خزانہ نے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے متعلق اوگرا کی جانب سے وزارت خزانہ کو سمری بھجوائی گئی تھی جس میں پٹرول کی فی لیٹر قیمت 20 روپے 68 پیسے کم کرنے، ہائی سپیڈ ڈیزل 33 روپے 94 پیسے اور لائٹ ڈیزل 24 روپے 57 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 44 روپے 7 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔

اعلان کردہ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمتوں میں 27 روپے 15 پیسے، مٹی کا تیل 30 روپے ایک پیسہ فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل آئل 15 روپے فی لیٹر سستا کیا گیا ہے۔

یکم مئی سے پیٹرول کی قیمت 96 روپے 58 پیسے سے کم ہو کر 81 روپے 58 پیسے فی لیٹر ہو گئی، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 107 روپے 25 پیسے فی لیٹر سے کم ہو کر 80 روپے 10 پیسے، مٹی کا تیل 77 روپے 45 پیسے سے کم ہو 47 روپے 44 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 62 روپے 51 پیسے سے کم کرکے47 روپے 51 پیسے فی لیٹر ہوگئی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button