دس سالہ تجربہ، دس کلومیٹر پیدل سفر اور دس ہزار تنخواہ: سوات کی استانی
’دس سالہ تجربے کے باوجود صرف 10 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لینے کے لیے روزانہ 10 سے 12 کلومیٹر فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ گھر چلانےکے لیے اتنے قرضے لے چکی ہوں کہ خود کو قرضوں میں ڈوبی ہوئی سمجھتی ہوں۔ شوہر کے ساتھ مل کر ہر مہینےتنخواہ سے تھوڑی تھوڑی رقم کاٹ کر قرضے اتار رہی ہوں لیکن قرض کا بوجھ ہے کہ ہلکا ہی نہیں ہو رہا۔‘
یہ کہانی ہے ہے پاکستان کے خوبصورت ضلع سوات کی تحصیل مٹہ سے تعلق رکھنے والی ایک نجی سکول کی استانی نسرین بی بی کی، جو اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود اچھی نوکری سے محروم ہیں۔ نسرین نے کئی مشکلات کے باوجود تعلیم حاصل کی اور پشتو میں ماسٹرز کیا، جس کے بعد ان کو نوکری کے لیے دربدر دھکے کھانا پڑے، تاہم بد قسمتی سے وہ کسی ادارے میں سرکاری نوکری حاصل کرنے میں ناکام رہیں۔
اس حوالے سے مزید تفصیل کے لیے اس لنک پرکلک کریں: سوات میں خواتین استانیوں کے لیے روزگار کا مسئلہ امتیازی سلوک کی وجہ سے اور بھی سنگین ہو جاتا ہے۔