خیبر پختونخوا

‘وزیراعظم عمران خان خلیفہ گلنواز ہسپتال بنوں میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس لیں’

 

خلیفہ گلنواز ہسپتال بنوں میں غیر قانونی بھرتیوں اور بورڈ آف گورنر کی طرف سے بھرتی کئے گئے ملازمین کی میرٹ لسٹ منظر عام پر نہ لانے کے خلاف ینگ ڈاکٹروں نے احتجاج کیا۔

ڈاکٹر سیف اللہ کی سربراہی میں ہسپتال ایمرجنسی وارڈ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے سابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ مروت، بی او جی ہسپتال سٹاف اور ڈائریکٹر ہسپتال ڈاکٹر اکبر جان مروت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

احتجاجی مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر صوبائی حکومت اور ہسپتال انتظامیہ کے خلاف نعرے درج تھے، احتجاجی مظاہرے سے ینگ ڈاکٹروں کے سربراہ سیف اللہ خان نے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں میرٹ کی سر عام دھجیاں اڑا دی گئی ہے، سابق صوبائی صحت ڈاکٹر ہشام انعام اللہ مروت اور ڈائریکٹر ہسپتال اکبر جان مروت نے ضلع بنوں کی بجائے ضلع لکی مروت کے لوگ بھرتی کئے، جوکہ نہ صرف خلاف قانون ہے بلکہ میرٹ کے برعکس بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی او جی ہسپتال انتظامیہ بھرتی کئے گئے ملازمین کی میرٹ لسٹ بھی منظر عام پر نہیں لا رہی۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ موجودہ ہسپتال ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر جان مروت پہلے بھی کرپشن میں ملوث ہیں، جب وہ ڈی ایچ او بنوں تعینات تھے تو اس وقت بھی ہلیتھ ملازمین بھرتیوں میں اپنے بھتیجے کو بھرتی کیا تھا جس کا تعلق لکی مروت سے تھا جس پر صوبائی حکومت نے بنوں ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ پر معطل کر دیا تھا لیکن جب ڈاکٹر ہشام انعام اللہ مروت صوبائی وزیر بنے تو ڈاکٹر اکبر جان مروت کو  نہ صرف دوبارہ اپنے عہدے پر بحال کیا بلکہ ان کو ترقی بھی دی گئی اور خلیفہ گلنواز ہسپتال بنوں میں تعینات کر دیا۔

ان کا مطالبہ ہے کہ اب وزیراعظم عمران خان بنوں کے خلیفہ گلنواز ہسپتال میں غیر قانونی بھرتیوں کا فوری نوٹس لیں، مظاہرین نے صوبائی اور مرکزی حکومت کو 3 دن کی ڈیڈ لائن دی، ینگ ڈاکٹروں نے غیر قانونی بھرتیوں کے خلاف صوبائی حکومت کو نوٹس نہ لینے پر ہسپتال کے تمام وارڈ بشمول ایمرجنسی وارڈ بند کرنے کی دھمکی بھی دیدی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button