جرائم

کوہاٹ: پیشی کے لیے آنے والے شخص کو عدالت کے باہر قتل کردیا گیا

باسط گیلانی

کوہاٹ کچہری میں ضلعی عدالت کے باہر پیشی کے لیے آنے والے شخص کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔

پولیس کے مطابق کرم کے رہائشی داؤد خان کو پشاور سے تعلق رکھنے والے مخالف فریق اور مبینہ ملزم انعام نے اس وقت فائرنگ کرکے ابدی نیند سلا دیا جب وہ کوہاٹ کی مقامی عدالت میں ایک مقدمے کی پیروی کے لیے کچہری کے احاطے میں موجود تھا۔

پولیس ترجمان کے مطابق واردات کے بعد ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی جسے پولیس نے تعاقب کے دوران حراست میں لے لیا اور اس کے قبضے سے موقع پر واردات میں استعمال ہونے والی پستول بمعہ کارتوس برآمد کرلی۔ پولیس نے ملزم کو فوری طور پر تھانہ کینٹ منتقل کر دیا جبکہ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ادھر پولیس تھانہ کینٹ میں مقتول کے بھائی آغا جان کی مدعیت میں قتل کے واقعے کا مقدمہ زیر حراست ملزم انعام اللہ کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔  پولیس اسٹیشن کینٹ میں درج ابتدائی اطلاعی رپورٹ میں وقوعہ قتل مقاتلہ کی سابقہ دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا گیا ہے.

پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے اپنے بھائی کا بدلہ لیا جس کو مقتول نے کچھ عرصہ پہلے قتل کیا تھا اور ملزم قتل کے کیس میں ضمانت پر تھا۔

پولیس نے زیر حراست ملزم کو مزید تفتیش کے لیے انوسٹی گیشن ٹیم کے حوالے کر دیا ہے اور کچہری کے احاطے میں قتل کے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او کوہاٹ فرحان خان نے کچہری کے داخلی دروازے پر تعینات 5 پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کردیا اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کا حکم دیدیا ہے جبکہ اس سلسلے میں تمام پہلوؤں پر تحقیقات کے لیے ایس پی آپریشنز کوہاٹ زاہد خان کو انکوائری افسر مقرر کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کوہاٹ کچہری کے مین گیٹ پر پولیس کی جانب سے کچہری میں داخل ہونے والوں کی سخت چیکنگ کی جاتی ہے تاہم چینکنگ کے باوجود ملزم اسلحہ اندر لیکر گیا۔ اس حوالے سے پولیس ترجمان نے بتایا کہ ملزم نے ابتدائی بیان میں بتایا ہے کہ وہ پستول اپنے پاوں کے ران پر باندھ کر کچہری کے اندر لے گیا تھا جبکہ پولیس نے ان کی تلاشی سینے اور کمر سے نیچے تک لی جس کی وجہ سے وہ پستول اندر لے جانے میں کامیاب ہوئے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button