صحت
-
خیبر پختونخوا: ینگ ڈاکٹرز کا آج سے کرونا ڈیوٹی سے بائیکاٹ کا اعلان
انکے ساتھ وعدے کیے گئے تھے کہ ان ڈیوٹیوں کا انکو الاؤنس بھی دیا جائے گا تاہم ابھی تک انکو نہیں ملا: ڈاکٹر شمس وزیر
مزید پڑھیں -
وہ حالات جن نے سنگ تراشوں، موسیقاروں، ادبا اور شاعروں کی سوچ بدل دی
باڑہ ادبی لیکوال تنظیم کے ایک شاعر رُکن خکاری افریدی نے ٹی این این کو بتایا کہ انہوں نے کورونا وبا سے بچاؤ کی خاطر پشتو زبان میں نظمیں لکھی ہیں
مزید پڑھیں -
میری بیٹی ڈاکٹرز کی غفلت سے مری ہے: صحافی محراب شاہ کا الزام
محراب شاہ آفریدی نے آج بروز جمعہ حیات آباد میڈیکل کمپلکس کے ڈائریکٹر کے پاس ایک درخواست بھی جمع کی ہے
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا میں پولیو مہم آج بھی منفی افواہوں کی زد میں کیوں؟
پولیو مہم کو ناکام بنانے کے لیے کم جبکہ زیادہ تر خاندانی تنازعات کی وجہ سے ورکرز کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت
مزید پڑھیں -
مردان میں کرونا وائرس سے دو افراد جاں بحق، فعال کیسز کی تعداد 13 سو تجاوز کرگئی
ڈاکٹرمصدق نے کہا کہ کرونا وائرس کی اومیکرون وئیرینٹ میں یہ خاصیت ہے کہ یہ تیزی سے پھیلتاہے اوربچوں کو بھی متاثر کردیتاہے
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا میں بوسٹر ڈوز کہاں کہاں پر ملتے ہیں؟
محکمہ صحت کے اہلکاروں کے مطابق بوسٹر ڈوز کورونا وبا کی پانچویں لہر اومی کرون وائرس کو ختم کرنے کیلئے دی جاتی ہے
مزید پڑھیں -
پشاور میں کورونا بے قابو: تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق کوئی ہدایات نہیں ملیں۔ ثمینہ غنی
24 گھنٹوں کے دوران 867 نئے، دو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ محکمہ صحت، جن سکولوں میں کورونا کیسز سامنے آئیں ان کو ہی معینہ مدت تک بند کیا جائے گا۔ ضلعی تعلیم افسر (زنانہ)
مزید پڑھیں -
کرونا وبا کی وجہ سے خیبرپختونخوا کا کاروباری طبقہ بھی معاشی مشکلات کا شکار
سویرا کہتی ہے کہ کورونا کی وجہ سے ملک کی معاشی صورتحال خراب ہونے کے بعد مہنگائی بڑھنے لگی اور زیادہ تر خواتین ہم سے ادھار کپڑے خریدتی تھی جس سے ہمارے اوپر 25 لاکھ روپے کا قرضہ چڑھا
مزید پڑھیں -
”مسافروں کیلئے تازہ ہوا کا جھونکا” بیرون ملک سفر کے لیے بوسٹر ڈوز کی فیس ختم
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ٹاپ ممالک میں ہوتا ہے جن کی ایک بڑی آبادی باہر ممالک میں محنت مزدوری کرتی ہے اور ترسیلات زر اپنے ملک بھیجتی ہے۔
مزید پڑھیں -
”اپنا ڈاکٹر خود بننے کی وجہ سے میں ہسپتال تک جا پہنچی”
پاکستان میں ہر سال خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 0.5 ملین افراد ادویات کی خرابیوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں