صحت
-
روٹا پرو ٹیکنالوجی: بند شریانوں کا ایسا علاج جو پاکستان میں پہلے ممکن نہ تھا
خیبرپختونخوا کے امراض قلب کے واحد ہسپتال پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے انجیوپلاسٹی میں ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جبکہ ہسپتال نے جدید طریقہ علاج روٹا پرو ٹیکنالوجی کے تحت ایک مریض کا کامیاب آپریشن کر دیا ہے۔ ترجمان پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے دعویٰ کیا ہے کہ پی آئی سی پاکستان…
مزید پڑھیں -
منشیات، جنسی بے راہ روی، 18 سال بعد لبنٰی کو اب اپنی غلطی کا احساس ہوگیا
شازیہ نثار چند سال پہلے لبنیٰ کی زندگی ایک عذاب سے کم نہ تھی۔ وہ نشے کی لت میں مبتلا تھیں، خاوند سے طلاق لینے کے بعد پہلے بڑے پارٹیوں میں جانے لگی، جنسی بے روی کا شکار ہوگئی تو ساتھ میں سڑک کنارے بیٹھے ہیروئنچیوں کے ساتھ بھی مل بیٹھ گئی اور ہیروئن کی…
مزید پڑھیں -
دیر بالا میں ٹائیفائیڈ کی نئی قسم کی تشخیص، ایک ماہ میں درجنوں افراد ہسپتال منتقل
موجودہ ٹائیفائیڈ کی علامات ایک جیسے ہیں اور یہ بیماری ایک صحتیاب انسان کو آلودہ پانی سے لاحق ہوتی ہے، ڈاکٹر
مزید پڑھیں -
دیر بالا: 14 لاکھ آبادی کے لئے ایک بھی گائناکالوجسٹ نہیں
ہسپتال میں روزانہ کی بنیاد ایک ہزار سے زائد او پی ڈی ہوتی ہیں تاہم گائنا کالوجسٹ سمیت کارڈیالوجسٹ جیسے ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے اکثر مریض علاج کی سہولیات سے محروم رہ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
‘جب 16 لاکھ روپے کے آپریشن پر ایک پیسہ بھی نہ لگا’
مالی رکاوٹوں کے باوجود خیبرپختونخوا میں صحت کارڈ پلس کے تحت علاج جاری رہا اور دوسرے مرحلے میں 30 ارب روپے کے اخراجات کی مراعات سے تقریباً 9.7 ملین خاندان مستفید ہوئے، چیف ایگزیکٹو
مزید پڑھیں -
‘جڑی بوٹیوں کی افادیت آج بھی ہے مگر اب لوگوں کو ان کی پہچان نہیں ہے’
حسن خیل سے تعلق رکھنے والی 70 سالہ زرینہ بی بی اپنے دور کی ایک طبی ماہر سمجھی جاتی تھیں، دور دور سے لوگ ان سے علاج کروانے آتے تھے۔
مزید پڑھیں -
مصنوعی ہاتھ لگنے کے بعد میری دنیا بدل گئی۔ عباس خان
عباس خان چار سال قبل جو گھر کی چھت پر کھیلتے ہوئے بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا اور چند لمحوں میں دونوں ہاتھوں سے محروم ہو گیا تھا۔
مزید پڑھیں -
”چار ماہ کی تنخواہ نہیں دی اور اب نوکری سے بھی نکال دیا”
جب برخاستگی کی خبر سترہ ہزار روپیہ ماہانہ پر بھرتی ان جائنٹورئیل ملازمین کو اچانک دی گئی تو ان غریب ملازمین کے پیروں تلے سے زمین کھسک گئی۔
مزید پڑھیں -
‘پالتو کتے انسانی فضلہ منہ میں اٹھائے ہمارے سامنے گزرتے ہیں’
بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق ایک سرکاری ہسپتال سے روزانہ کی بنیاد پر چار کلو گرام فی بیڈ جبکہ پرائیوٹ ہسپتالوں میں دو کلو گرام تک طبی فضلہ نکلتا ہے۔
مزید پڑھیں -
پاکستان سے افغانستان درآمد کی جانے والی ادویات کی قیمتیں بڑھ گئی
گزشتہ چند دنوں میں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دل کے امراض پر قابو پانے کے لیے جان بچانے والی ادویات کی قیمتیں تین گنا بڑھ چکی ہیں اور اب بھی بڑھ رہی ہیں۔
مزید پڑھیں