صحت

ڈی آئی خان کے سرکاری ہسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کا انجیکشن ناپید

نثار بیٹنی

ڈیرہ اسماعیل خان کے مخلتف علاقوں کے سرکاری ہسپتالوں میں سرکاری سطح پر کتے کے کاٹنے کا انجیکشن ناپید ہونے کی وجہ سے عوام اپنے پیسوں سے انجیکشن خریدنے پر مجبور ہیں جس کی قمیت مارکیٹ میں ایک ہزار روپے لی جارہی ہے۔

کتے کے کاٹنے کا ایک واقعہ حالیہ دنوں ڈی آئی خان کے ایک نو عمر بچے محمد آریان کے ساتھ پیش آیا جب وہ اپنے ننھیال لکی مروت میں گلی سے گزرتے ہوئے کتے کے نوکیلے دانتوں کا شکار ہوئے، آریان کے بڑے بھائی عدیل خان اسے فوری طور پر بنوں ڈسٹرکٹ ہسپتال لے گیے جہاں ابتدائی انجیکشن لگا دیا گیا لیکن بعدازاں ڈی آئی خان گھر آمد کے بعد مقررہ دن انجیکشن نا لگ سکا کیونکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس سمیت ڈی ایچ کیو میں کتے کے کاٹے کا انجیکشن دستیاب نا تھا۔

آریان کے والد محمد اصغر نے بتایا کہ میرے بیٹے کو گلی کے ایک عام کتے نے کاٹا ہے لیکن مجھے ڈر ہے کہ اس کا لعاب زہریلا اور خطرناک نا ہو اس لیے میرے بچے کے ساتھ کچھ بھی ہوسکتا ہے اور احتیاط انجیکشن کا کورس پورا کر رہا ہوں، افسوس کا مقام یہ ہے کہ ڈیر اسماعیل خان کے پورے ضلع میں سرکاری ہسپتالوں میں کتے کے کاٹے کا انجیکشن موجود نہیں جو میرے بچے سمیت شہر کے دیگر ایسے تمام بچوں کے لیے خطرے کی بات ہے۔

اس سلسلے میں جب ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ کئی ماہ ہوگئے ہیں ہم نے کتے کے کاٹے کا انجیکشن کا آرڈر دیا ہے جبکہ امید ہے کہ ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈی آئی خان انتظامیہ نے بھی آرڈر دیا ہوگا لیکن ابھی تک صوبائی سطح پر ہمیں یہ انجیکشن فراہم نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے ڈی ایچ او سمیت دیگر ہیلتھ مراکز میں یہ انجیکشن موجود نہیں، اس لیے بامر مجبوری عوام اس ہنگامی صورتحال میں پرائیویٹ مارکیٹ سے یہ انجیکشن خرید رہے ہیں۔

ادھر ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ایک ذمہ دار افسر نے بتایا کہ اس وقت ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈسٹرکٹ ہسپتال سمیت کسی بھی بی ایچ یو اور مقامی ہیلتھ سینٹرز میں کتے کے کاٹے کا انجیکشن دستیاب نہیں، یہ صورتحال انتہائی تشویش ناک ہے کیونکہ تکلیف اور پریشانی آنے کا کوئی وقت نہیں ہوتا، کسی بھی وقت، کسی بھی راہ چلتے شخص یا بچے کو کتا کاٹ سکتا ہے لیکن دوسری صورت میں اس کا علاج سرکاری سطح پر نہ ہونا انتہائی افسوسناک بات ہے۔

ڈی ایچ کیو ہسپتال میں آنے والے کئی افراد نے بتایا کہ یہ سلسلہ عرصہ دراز سے جاری ہے، انجیکشن نہ ہونا معمول بن چکا ہے اور بعض اوقات عوام کو مہنگے داموں پرائیویٹ انجیکشن خریدنا پڑتے ہیں، قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اطلاعات کے مطابق ڈسٹرکٹ ڈیر اسماعیل خان میں کتے کے کاٹے کے انجیکشن کی ناپیدی کیساتھ ٹانک، لکی مروت کے ہسپتالوں میں بھی یاتو یہ انجیکشن دستیاب نہیں اور یا پھر انتہائی قلیل تعداد میں موجود ہیں لہذا حکومت ڈی آئی خان ہسپتال سمیت ٹانک اور لکی مروت میں بھی کتے کے کاٹے کے انجیکشن کی فراہمی کو یقینی بنائے تاکہ کتے کے کاٹنے سے مضروب ہونے والے مریضوں کا بروقت علاج کیا جا سکے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button