فیچرز اور انٹرویو
G
-
کورونا، مسافروں کی موت، رشتہ داروں کیلئے صدمہ بھی آزمائش بھی
فلائٹ بند، قونصل خانہ مدد یا تعاون سے انکاری یہاں تک کہ جہاں مردے رکھے جاتے وہاں پر بھی سخت حفاظتی اقدامات تھے۔ دبئی میں مقیم شانگلہ کے سماجی کارکن نیاز خان
مزید پڑھیں -
اخوند پنجو باباؒ کون ہیں، ان کی پیدائش پر خان گجو خان نے کیا خواب دیکھا تھا؟
خان گجو خان نے اپنی ایک خادمہ کو بلا کر کہا کہ تم جاؤ اور پتہ کرو کہ یہ سچ ہے کہ ہمارے علاقے میں عبد الوھاب نامی ایک بچہ پیدا ہوا ہے؟
مزید پڑھیں -
کیا طلباء اس سال بھی امتحان کے بغیر پروموٹ کر دیئے جائیں گے؟
'اس سال خوب محنت کی لیکن امتحان نہ ہونے کی وجہ سے مجھے شدید دھچکا لگا'
مزید پڑھیں -
شانگلہ کے ایک گاؤں میں عربی ثقافت کے بکھرے رنگ
طارق عزیز ایک بڑے سائز کی تھالی میں، زمین کے اندر بنے تندور میں تیار کئے گئے چاول اور اس کے اوپر گوشت کے بڑے بڑے ٹکڑے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ منظر شانگلہ کے ایک گاؤں کے نوجوانوں کی جانب سے تیار کردہ کھانے کی ہے- اس خوراک کو "مندی” کہا جاتا ہے۔ اس قسم کا خوراک عموما پاکستان…
مزید پڑھیں -
کورونا، سیلاب اور میڈیا سیاحوں کو سوات کی سیر سے باز نہ رکھ سکے
وہ تو وباء آئی تھی اور پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں میں لیا تھا، اس سے ہم بھی بہت متاثر ہوئے تھے لیکن شکر الحمد اللہ ابھی حالات کافی بہتر ہیں۔ ٹور گائیڈ اکبر علی
مزید پڑھیں -
علی مسجد کا ”غار اوبہ” کورونا لاک ڈاؤن سے تنگ مقامی سیاحوں میں مقبول
لنڈی کوتل تحصیل کا چار باغ واٹر فال بھی لوگوں کی توجہ کا مرکز۔ پشاور، چارسدہ، مردان اور نوشہرہ سمیت دیگر علاقوں سے لئے لوگ کھنچے چلے آ رہے ہیں۔ ٹی این این رپورٹ
مزید پڑھیں -
یہ اکیلی ڈاکٹر ذکیہ کا معاملہ نہیں بلکہ سوات یونیوسٹی کی چھ سو طالبات کی عزت کا سوال ہے
مجھے اتنا ڈرایا دھمکیاں گیا کہ ایک لمحے کو میں تیار ہو گئی کہ ٹھیک ہے میں شکایت واپس لے لیتی ہو لیکن ایک شرط پر کہ ملوث افراد معذرت کے دو لفظ لکھ کر دے دیں تاہم وہ معذرت سے انکاری رہے
مزید پڑھیں -
ایک ٹانگ سے محروم وزیرستانی لڑکی، کوئی بھی کھیل کھیلے تو لوگ دیکھتے رہ جائیں
گلشن نے بتایا کہ ان کو بچپن سے گیمز کے ساتھ لگاو تھا لیکن چونکہ ان کا تعلق جنوبی وزیرستان سے ہیں تو وہاں پرلڑکیوں کو تعلیم اور گیمز کی اجازت نہیں ہوتی اور نہ ہی ان کو میڈیا پر آنے کی اجازت ہوتی ہے
مزید پڑھیں -
ایک لاکھ دس ہزار آبادی کے لئے صرف ایک گرلز ہائی سکول؟
تحصیل کے واحد گرلز ہائی سکول کی عمارت دو ہزار آٹھ نو میں شدت پسندوں نے جلائی تھی جو کہ بارہ سال بعد بھی جوں کی توں پڑی ہے۔ ٹی این این رپورٹ
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا، ‘8 ماہ میں 184 بچے جنسی تشدد یا زیادتی کا نشانہ بنے’
سب سے زیادہ واقعات پشاور، مردان، چارسدہ اور نوشہرہ میں جبکہ ہنگو، کوہستان اور کرم کے اضلاع میں پچھلے دو سالوں کے دوران کوئی کیس رجسٹرڈ نہیں ہوا۔ پولیس رپورٹ
مزید پڑھیں