تعلیم
-
خیبرپختونخوا میں یونیورسٹیز آراضی کی فروخت کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ضلع مردان میں سال 2009 میں جب یہ زمین خریدی جارہی تھی تو اس کی قیمت 2800 روپے فی مرلہ تھی جو مالکان کا عدالت سے رجوع کرنے اور ان کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اب فی مرلہ قیمت میں ایک لاکھ 26 ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ…
مزید پڑھیں -
خیبرپختونخوا میں یونیورسٹیوں کی زمینیں بیچنا تعلیمی زوال کا سبب بن سکتا ہے، ماہرین
صوبہ بھر کے 34 میں سے 20 جامعات میں وائس چانسلرز تعینات نہ ہوسکیں، اساتذہ کے ساتھ ساتھ انتظامی عملہ بھی آئے دن سڑکوں پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
حصول تعلیم کیلۓ عمر کی کوئی قید نہیں
ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں ہم یہ بات بہت زیادہ سوچتے ہے کہ لوگ کیا کہیں گے، اب ایک مخصوص مدت کے بعد تو ہماری تعلیم حاصل کرنے کی عمر ہی نہیں رہی۔
مزید پڑھیں -
خیبرپختونخوا: تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود 13 اضلاع کے 6,337 سکول بنیادی سہولتوں سے محروم
خیبرپختونخوا کے 13 اضلاع میں 2,211 سکولوں کو بجلی کی سہولت فراہم نہیں کی گئی۔ علاوہ ازیں، 1,057 سکولوں میں پینے کے صاف پانی کی سہولت موجود نہیں، اور 1,253 سکولوں میں ٹوائلٹس کی سہولت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں -
حکومت کے بلند و بانگ دعوؤں کے باوجود سینکڑوں سرکاری سکول چھتوں سے محروم
بدقسمتی سے ہمارے ملک میں تعلیم کا شعبہ کبھی بھی حکومتی ترجیحات میں آخری نمبر پر رہا ہے یا رہا ہی نہیں ورنہ آج خیبر پختونخوا میں ان سکولوں کی یہ حالت نہ ہوتی۔
مزید پڑھیں -
گومل یونیورسٹی، مالی خسارہ اور موجودہ چیلنجز پر کس طرح قابو پایا جا سکتا ہے؟
سعد سہیل گومل یونیورسٹی کا قیام پاکستان کی تعلیمی تاریخ کا ایک اہم باب ہے۔ اس یونیورسٹی کی بنیاد وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے یکم مئی 1974 کو رکھی، جس کا مقصد ایک جدید اور اعلیٰ تعلیم یافتہ قوم کی تشکیل تھا۔ یہ یونیورسٹی خیبر پختونخواہ کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں واقع ہے…
مزید پڑھیں -
خیبر پختونخوا میں دس سالہ تعلیمی ایمرجنسی کے باوجود بھی گھوسٹ اساتذہ کے موجود ہونے کا انکشاف
شمالی وزیرستان میں سب سے زیادہ سکول غیر فعال اساتذہ غیر حاضر رہ کر کاروبار یا بیرون ملک ڈرائیونگ کرتے ہیں جبکہ سرکاری تنخواہیں وصول کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
آسمان کو چھوتی پرائیویٹ سکولز کی فیسیں، مگر بچوں کی سیکیورٹی ندارد
سوات میں ایسے بے شمار نجی سکولز موجود ہے جو (پی ایس آر اے) کے سٹیڈر پر پورا نہیں اترتے اور بعض سکولوں کی عمارتیں ایسی بوسیدہ اور ناکارہ ہے کہ وہ کسی بھی وقت بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں -
حکومت کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود خیبرپختونخوا میں سینکڑوں سرکاری سکولز بنیادی سہولیات سے محروم
ایجوکیشن مانیٹرنگ اتھارٹی کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بندوبستی اضلاع میں لڑکوں کے 297 بغیر چھت کے سکولوں میں سب سے زیادہ سکول لوئر کوہستان میں ہے۔ جس کی تعداد 76 ہے۔ کولائی پالس میں 50 سکول بغیر چھت کے قائم ہے۔بٹگرام میں 34، ڈی آئی خان میں 31، دیر بالا 22، مانسہرہ 17، شانگلہ…
مزید پڑھیں