بلاگز
J
-
عورت صنف نازک ضرور ہے مگر کمزور نہیں
ایک صلاح الدین تو چلا گیا مگر ہزاروں اور صلاح الدین ہمارے معاشرے میں موجود ہیں تو خدارا ان کو بے نقاب کریں، خود کو مظبوط بنائیں، دنیا کی کوئی طاقت بھی آپ کا مقابلہ نہیں کرسکتی
مزید پڑھیں -
"آج بھی عید کارڈز دیکھتی ہوں تو پرانی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں”
جدید ٹیکنالوجی نے ہماری پرانی رسومات چھین لی ہیں جن میں سے ایک عید کارڈز بھیجنے کی روایت بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں -
ان خواتین کے نام جن کی چھٹی ہوتی ہے نہ کوئی تنخواہ!
ایک مصروف دن گزارنے کے بعد بھی صبح پھر ایک اور مصروف دن ان کا انتظار کررہا ہوتا ہے۔ ویسے ایک بات بتاؤں برتن دھونے سے میری تو جان جاتی ہے
مزید پڑھیں -
وزیراعلیٰ کا ممکنہ دورہ لنڈیکوتل، قبائلی عوام کھوکھلے اعلانات سے مطمئن نہیں
دورہ باڑہ کے موقع پر وزیراعلی نے اعلان کیا تھا کہ 29 ہزار لیویز اور خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کر دیا گیا ہے تاہم ابھی تک خاصہ دار فورس گومگو کی کیفیت کا شکار ہے۔
مزید پڑھیں -
شاہ کس کے کارخانے مقامی افراد کے لیے روزگار کا ذریعہ یا درد سر
ہر کوئی سرمایہ کاری کے لیے کارخانے بنانے میں پیسہ خرچ کر رہے ہیں لیکن کسی کو ماحول کی پروا نہیں ہے
مزید پڑھیں -
اس دیس میں فرنٹ کی کرسی پر بیٹھنے کا حق کس کو ہے؟
ولسن وزیر سمیت کوئی بھی غیر مسلم پاکستانی کسی بھی دوسرے پاکستانی کی طرح اس دھرتی کا جینوئن بیٹا اور بیٹی ہے۔ ان کو حقارت سے دیکھنے والوں کا احتساب ضرور ہونا چاہئے۔
مزید پڑھیں -
‘نئے پاکستان میں مجھ سے ٹرانسپورٹ چھن گئی”
جناب اگر دیکھا جائے تو نئے پاکستان میں کچھ نہیں بدلا، بس مہنگائی، بے روزگاری اور نتیجتاً لوگوں میں مایوسی بڑھی ہے، ہاں بدلے ہیں تو صرف سیاستدانوں اور وزراء کے چہرے!
مزید پڑھیں -
ہمارے معاشرے کی زبوں حالی اور زوال کے پیچھے اسباب
پاکستان کے عوام اور حکمران دونوں دھوکہ دہی، جھوٹ، ملاوٹ، خیانت، خون ریزی، بدعوانی اور رشوت وغیرہ جیسی برائیوں کا شکار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں -
‘مہابن کو سہولیات دینے سے سیاح مالم جبہ کو بھول جائیں گے’
سیاحت کو فروغ اور اپنے علاقے کی ترقی کے خاطر امازی کے عوام نے اپنی مدد آپ کے تحت مہابن کے سیاحتی مقام "برچڑ" تک سڑک بنائی
مزید پڑھیں -
درندوں کی درندگی کا ٹرینڈ، خاموشی بھی جرم کا حصہ!
میں خاموش رہی، بہت عرصہ خاموش رہی۔ دل میں کہیں احساس تھا کہ خاموشی بھی جرم کا حصہ ہی ہے اور پھر جانا کہ خاموش رہنے سے بھی تو معاشرے نہیں بدلتے۔۔
مزید پڑھیں