ضم اضلاع میں میڈیا سیل کے قیام سمیت مختلف منصوبوں کی منظوری
خیبر پختونخوا حکومت نے ضم اضلاع سمیت مختلف علاقوں کے لئے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیدی۔
اس حوالے سے جاری ایک بیان کے مطابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا نواں اجلاس محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا میں جمعرات کے روز منعقد ہوا۔
اجلاس میں خیبر پختونخوا اور صوبے میں ضم ہونے والے نئے اضلاع کے لئے 50 ترقیاتی منصوبے پیش کئے گئے جن میں سے 39 منصوبے منظور کر لئے گئے، منظور ہونے والے منصوبوں کی کل لاگت 49 ارب روپے ہے۔
اجلاس میں تقریباً 6 ارب روپے کی لاگت سے خیبر پختونخوا میں 150 پرائمری سکولوں کی مڈل سکولوں اور 100 مڈل سکولوں کی ہائی سکولوں میں اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی جبکہ 6.8 ارب روپے کی لاگت سے ضم شدہ اضلاع میں 70 پرائمری سکولوں کی مڈل، 70 مڈل سکولوں کی ہائی اور 70 ہائی سکولوں کی ہائر سیکنڈری میں اپ گریڈیشن کی بھی منظوری دی گئی۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع میں 2 ارب روپے کی لاگت سے 100 نئے پرائمری سکول بھی تعمیر کئے جائیں گے۔
اجلاس میں ضم شدہ اضلاع میں 1.4 ارب روپے کی لاگت سے دہشت گردی سے مکمل طور پر تباہ حال 75 سکولوں کی دوبارہ تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا، منصوبے کے تحت لڑکوں کے 50 سکول جبکہ لڑکیوں کے 25 سکول تعمیر کئے جائیں گے۔
منسوبے کے مطابق 2.2 ارب روپے کی لاگت سے جزوی تباہ حال 325 سکولوں کی دوبارہ تعمیر کی جائے گی جبکہ7.7 ارب روپے کی لاگت سے خیبر پختونخوا میں 300 خستہ حال پرائمری، مڈل اور ہائی سکولوں کی دوبارہ تعمیر کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
پشاور سکول ڈویلپمنٹ پلان کے تحت 1 ارب روپے کی لاگت سے پشاور میں 277 سکول کی تعمیر و مرمت کی جائے گی۔
ضم شدہ اضلاع میں محکمہ اطلاعات کا دائرہ کار بڑھانے اور عوام کو حکومتی اقدامات سے آگاہ رکھنے کے لیے میڈیا سیل کے قیام کی منظوری دے دی گئی، منصوبے کے تحت قبائلی اضلاع میں عوام کو حکومتی اقدامات سے آگاہ رکھا جائے گا، منصوبے پر 87 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
منسوبے کے مطابق قبائلی اضلاع میں آگاہی سیمینار منعقد کئے جائیں گے، سوشل میڈیا پر ضم اضلاع میں ہونے والے عوامی فلاحی اقدامات کی بھرپور تشہیر کی جائے گی اور عوامی رائے اور ترجیہات جاننے کے لیے منصوبے کے تحت سوشل میڈیا پر سروے کرایا جائے گا۔
ضم شدہ تمام 7 قبائلی اضلاع میں 2.3 ارب روپے کی لاگت سے محکمہ خوراک اناج کو ذخیرہ کرنے کے لیے گودام کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا، منصوبے سے کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں خوراک کی سپلائی بلاتعطل جاری رہے گی اور ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی ہو گی۔
اجلاس میں پشاور کے نواحی علاقے میرہ کچوڑی میں 40 کنال پر محیط محکمہ ایکسائز کا ماڈل وئیر ہاؤس بنانے کی بھی منظوری دی گئی جس میں جدید سہولیات اور مشینری مہیا کی جائے گی، منصوبے سے سمگل شدہ گاڑیوں کے استعمال کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
اجلاس میں ضلع نوشہرہ میں 90 کروڑ روپے کی لاگت سے نکاسی آب کی بحالی، سیلاب سے بچاؤ کے لیے تالاب، واٹر چینلز کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔
ای آر کے ایف ماڈل کے تحت صوبے میں روزگار کی فراہمی اور معاشی ترقی کے لیے 4.1 ارب روپے کی لاگت سے منصوبے کی منظوری دے دی گئی، منصوبے سے صوبے میں کاٹیج انڈسٹری کے فروغ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی معاونت کی جائے گی، نوجوانوں کو کاروبار شروع کرنے کے لیے ٹریننگ اور تربیت دی جائے گی منصوبے کے تحت اسٹارپ اپ کاروباروں کے لیے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
اجلاس میں شاکس ضلع خیبر میں 3.1 ارب روپے کی لاگت سے ریسکیو 1122 کی کی ایمرجنسی سروسز اکیڈمی قائم کی جائے گی، اکیڈمی 300 کنال پر محیط ہو گی اور ابتدائی طور پر یہاں 600 کیڈٹس کی تربیت کی جائے گی۔
اجلاس میں محکمہ ٹرانسپورٹ کے پشاور میں پانچ منزلہ ٹرانسپورٹ کمپلیکس بنانے کا منصوبہ منظور کر لیا گیا، منصوبے سے محکمہ ٹرانسپورٹ کے دفاتر ایک جگہ میسر آئیں گے، ٹرانسپورٹ کمپلیکس میں ڈرائیونگ لائسنس سمیت دیگر سہولیات میسر ہوں گی جبکہ منصوبے پر 70 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
اجلاس میں پشاور حیات آباد فیز 2 میں 188 کنال پر محیط بچت بازار کی تعمیر کا منصوبہ منظور کرلیا گیا جس میں کل 762 دکانیں ہوں گی جبکہ خواتین کے لیے خصوصی سیکشن بنایا جائے گا۔
خیبر پختونخوا صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں خیبر پختونخوا بشمول ضم اضلاع میں سڑکوں کا جال بچھانے کے مختلف منصوبے بھی منظور کر لئے گئے جن میں درہ آدم خیل میں 25 کروڑ روپے کی لاگت سے 13 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا منصوبہ، ضلع تور غر میں 21.7 کروڑ روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر و مرمت، ڈی آئی خان میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے سڑکوں کی تعمیر و مرمت، 91 کروڑ روپے کی لاگت سے ضلع ہری پور میں 2 اور سوات میں 1 سیلاب سے متاثرہ روڈز کی بحالی سمیت 2 ارب روپے کی لاگت سے خیبر پختونخوا کے 18 اضلاع میں سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے منصوبے، جنوبی وزیرستان میں 48 کروڑ روپے کی لاگت سے 20 کلومیٹر سڑکوں کی بلیک ٹاپنگ، 16 کروڑ روپے کی لاگت سے صوابی جھنڈا 10 کلومیٹر روڈ کی تعمیر و مرمت کا منصوبہ بھی منظور کر لیا گیا۔
اجلاس میں 32 کروڑ روپے کی لاگت سے خیبر پختونخوا میں کیمپنگ پاڈز کے قیام کے دوسرے فیز کی منظوری دے دی گئی، خیبر پختونخوا میں کھیلوں کی سہولیات کی بہتری کے لیے 50 کروڑ روپے کے منصوبے کی منظوری بھی دی گئی جس کے تحت سپورٹس کمپلیکسز اور گراونڈز کے لیے کھیلوں کے جدید آلات خریدے جائیں گے.