انگور اڈہ کو غیرقانونی سامان کے لئے کھولا گیا ہے۔ آٹا ڈیلرز جنوبی وزیرستان
جنوبی وزیرستان میں واقع پاک افغان سرحد انگور اڈہ پر دوبارہ کھلنے کے ساتھ ہی مقامی تاجروں اور عوامی حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں
جنوبی وزیرستان کے آٹا ڈیلرز کے عہدیداروں حاجی مقرب خان وزیر، عطاء اللہ، حاجی رحم شاہ، حاجی پیر ملاخان، کیر اعظم خان اور امیر حمزہ نے کہا ہے کہ وانا ایف سی ساتھ نے احمدزئی وزیر قبائل کے ساتھ وعدہ کیا تھا کہ انگور اڈہ گیٹ کو طورخم، چمن اور غلام خان گیٹ کی طرز پر کھولا جائے گا لیکن بدقسمتی سے گیٹ کو غیرقانونی سامان کے لئے کھول دیا گیا ہے جس پر لکڑی، کوئلہ و دیگر غیرقانونی سامان کی ترسیل جاری ہے جو علاقے کیلئے انتہائی نقصان دہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پاک افغان بارڈر خرلاچی بھی کھل گیا
پاکستان کا خرلاچی اور انگور اڈہ کھولنے کا فیصلہ
انگور اڈہ، ضلعی انتظامیہ کے دو اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا
وانا پریس کلب میں انگور اڈہ گیٹ کھولنے کے خلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے حاجی مقرب خان نے کہا کہ حکومت عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے کو عملی جامہ پہنائے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ایکسپورٹ میں شامل چاول کو انگور اڈہ گیٹ پر نہیں چھوڑا جا رہا، حکومت کو چاہئے کہ انگور اڈہ گیٹ پر بھی طورخم، چمن اور غلام خان گیٹ کے طرز پر چاول کو بھی آزاد کیا جائے اور غیرقانونی ترسیلات کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
آخر میں تاجر براداری نے مقامی ایف سی کے اعلیٰ اہلکاروں کو جمعہ کی شام تک مہلت دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ گیٹ پر پاکستانی چاولوں کو دوسری اشیائے ضروریہ کی طرح اجازت دی جائے ورنہ آج 18 جولائی سے احتجاجی کیمپ کا اغاز کیا جائے گا۔