بارش و برفباری جاری، باجوڑ میں مکان کی چھت گرنے سے 3 افراد زخمی
خیبر پختونخوا اور قبائلی اضلاع میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، باجوڑ میں شدید بارشوں کے باعث علاقہ رحمن آباد میں مکان کی چھت گر گئی جس کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے تین افراد زخمی ہو گئے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق ضلع باجوڑ میں پیر کے دن دوپہر تقریباً ایک بجے تحصیل خار علاقہ رحمن آباد میں گزشتہ دو دنوں سے جاری شدید بارشوں کی نتیجے میں مسمی اکدر خان کے مکان کی چھت گر گئی، نتیجے میں اکدر خان، ان کی بیوی اور بیٹی شدید زخمی ہوگئے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ ریسکیو کیلئے پہنچ گئے اور زخمیوں کو نکال کر علاج کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال خار منتقل کیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق اکدر خان کو حالت تشویشناک ہونے کیوجہ سے مزید علاج کیلئے پشاور منتقل کیا گیا ہے۔
دریں اثناء پاک فوج کے سیکٹر کمانڈر نارتھ بریگیڈیئر غلام ملک محمد نے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، بریگیڈیئر کے نمائندے نے خار ہسپتال جاکر زخمیوں کی عیادت کی اور متاثرہ خاندان کیساتھ مکمل تعاون کرنے کا اعلان کیا۔
بریگیڈیئر کے اعلان کے بعد پا ک فوج کے اہلکاروں نے متاثرہ خاندان کے گھر خیمے، اشیائے خوردونوش اور تیار خوراک پہنچایا اور متاثرہ خاندان کیساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا ۔
خیال رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارش کی لڑی دوسرے روز بھی جاری ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران پورے خیبر پختونخوا میں مزید بارش جبکہ پہاڑی علاقوں پر برفباری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بھی صوبے کے بیش تر علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش 59 ملی میٹر مالم جبہ میں، کالام میں 44، دیر میں 36، پاراچنار میں 22، چترال میں 21، کاکول میں 18، سیدو شریف میں 15 جبکہ پشاور میں 6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
خیبر پختونخوا کے بالائی حصوں پر برفباری بھی ہوئی، مالم جبہ میں 36 انچ، کالام میں 22 انچ، چترال میں 8 انچ، پاراچنار اور دروش میں 5، 5 انچ جبکہ کوہستان میں ایک انچ برفباری ریکارڈ کی گئی۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ پشاور میں کم سے کم درجہ حرارت 9 جبکہ زیادہ سے زیادہ 13 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنت کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ بلوچستان میں جاری شدید برف باری اور بارشوں کے باعث صوبے کے مختلف علاقوں میں 15 افرد جاں بحق ہوگئے۔ اس کے علاوہ ملک کے سب سے بڑے صوبے کا دنیا کے دیگر حصوں سے فضائی اور زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا۔