افغانستانقومی

افغان مہاجرین کے کارڈز کی تصدیق و تجدید کا کل سے شروع ہونے والا عمل نامعلوم وقت تک معطل

پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ کی تصدیق، تجدید او بائیومیٹرک بنانے کا کل سے شروع ہونے والا عمل معطل کردیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کے مطابق یہ عمل کورونا وبا کے تیسری لہر کی وجہ سے نامعلوم وقت تک معطل کردیا گیا ہے۔

یو این ایچ سی آر نے تجدید کاغذات کے اس مہم کو ڈرائیو (ڈاکومنٹس رینیول اینڈ انفارمیشن ویریفیکیشن ایکسرسائز) کا نام دیا ہے جس کا مطلب ہے دستاویزات کی تجدید اور معلومات کی تصدیق کا مشق۔ اس مشق کے لئے یو این ایچ سی آر نے نادرا، افغان کمشنریٹ اور سیفرون وزارت کی شراکت سے ملک بھر میں چالیس مراکز قائم کئے ہیں جن میں اکیس خیبرپختونخوا میں ہیں۔

یو این ایچ سی کے مطابق ان میں سے چند مراکز میں تجرباتی طور پر یہ عمل شروع کردیا گیا ہے جبکہ بائیومیٹرک کارڈز بنانے کا باقاعدہ کام یکم اپریل سے شروع ہونا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے اب معطل کردیا گیا ہے۔

ادارے کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور یو این ایچ سی آر اس ڈرائیو مشق کے لئے بہت پرعزم ہیں اور حالات جیسے ہی ٹھیک ہوں گے اس عمل کا آغاز کردیا جائے گا۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق پاکستان میں تقریبا چودہ لاکھ تک أفغان مہاجرین کے ساتھ پی او آر کارڈز موجود ہیں اور یہ مشق صرف انہی کے لئے ہے جس کے آغاز کے صورت میں انہیں متنبہ کردیا جائے گا۔

کیا پی او آر کارڈز کی تجدید کے عمل میں افغان خواتین کے خدشات درست ہیں؟

اس مشق کے دوران نئے بائیومیٹرک کارڈز صرف ان مہاجرین کو فراہم کئے جائیں گے جن کے پاس 31 دسمبر 2015 کو ایکسپائر ہونے والے پی او آر کارڈز موجود ہوں گے۔ نئے کارڈ کے لئے ان کا ذاتی انٹریو، تصاویر اور انگلیوں کے نشانات لئے جائیں گے۔

دستاویزات کی تصدیق اور بائیومیٹرک کارڈ بنانے کا طریقہ کار اور مقصد

یو این ایچ سی آر کے مطابق اس مشق میں ان تمام مہاجرین کو ڈرائیو سنٹر آنا لازمی ہوگا جن کے پاس پی او آر کارڈز موجود ہیں۔ دستاویزات کی تصدیق و تجدید میں مہاجرین کے ان پانچ سال سے کم عمر بچوں کا بھی اندراج ہوگا جو پہلے سے رجسٹرڈ نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ پی او آر کارڈ کے حامل افراد کے دیگر غیررجسٹرڈ افراد کا بھی ریکارڈ درج کیا جائے گا جن کے پی او آر کارڈز نہیں بنے ہیں۔ خاندان کے ایسے افراد میں صرف بیٹا، بیٹی، شریک حیات اور والدین شامل ہیں اور مشق میں ان کے لئے الگ بائیومیٹرک کارڈ نہیں بنے گا بلکہ ان کا صرف ریکارڈ درج ہوگا۔

یو این ایچ سی آر کے مطابق دستاویزات کی تصدیق و تجدید تین مراحل میں ہوگی۔

پہلے مرحلے میں پی او آر کارڈ رکھنے والے کو اپنے قریبی مرکز سے ٹیلی فون پر دن اور وقت لینا لازمی ہوگا۔ 15 مارچ سے ان مراکز کے رابطہ نمبرز جاری کئے گئے ہیں جن پر کال کرنے کے بعد ہر ایک کو سنٹر آنے کی تاریخ اور وقت بذریعہ ایس ایم ایس بھیج دیا جائے گا۔

اس ضمن میں یو این ایچ سی آر نے وضاحت جاری کردی ہے کہ یہ مہم افغان سیٹیزن کارڈ(اے سی سی) رکھنے والوں کے لئے نہیں ہے لہذا وہ مرکز آنے یا وقت مانگنے سے گریز کریں۔

دوسرے مرحلے میں پی او آر کارڈ ہولڈر مہاجرین اور ان کے اہل خانہ کے تمام افراد کو اپنے کارڈز سمیت الاٹ شدہ مرکز آنا ہوگا جہاں ان کے ذاتی انٹریوز، تصاویر اور انگوٹھیوں کے نشانات لئے جائیں گے۔

تیسرے مرحلے میں انٹریوز اور چند ہفتوں کی ضروری کاروائی کے بعد مہاجرین کو نئے بائیومیٹرک کارڈز جاری کئے جائیں گے۔ انٹریوز کے چند ہفتوں بعد افغان مہاجرین اپنے پی او آر کارڈ کا نمبر 8400 پر ایس ایم ایس کرکے اپنے نئے کارڈ کا سٹیٹس معلوم کرسکتے ہیں کہ آیا بن کر مرکز پہنچ چکا ہے یا نہیں۔

یو این ایچ سی آر نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ جو پی او آر ہولڈر مہاجرین اس مشق میں حصہ نہیں لیتے تو ان کے کارڈز مشق کے اختتام پر ایکسپائر تصور ہوں گے جس کے بعد وہ لوگ شائد صحت و تعلیم کے سہولیات اور رضاکارانہ واپسی کے لئے یو این ایچ سی آر کے طے شدہ نقد رقم بھی حاصل نہ کرسکیں۔ اس کے علاوہ پاکستان میں بھی ان کی تقل حرکت محدود ہوسکتی ہے۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button