خیبرپختونخوا کے ساتھ جبری انضمام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے: باجوڑ قومی اتحاد
باجوڑ قومی اتحاد نے کہا ہے کہ جبری انظمام کے خلاف آخری حد تک جائیں گے۔ باجوڑ میں ملک گران بادشاہ کے حجرے میں باجوڑ قومی اتحاد کا ایک گرینڈ قبائیلی جرگہ منعقد ہوا جس میں ترکھانی اور اتمان خیل قبیلوں کے قومی مشران اور ملکانان نے کثیر تعداد میں شرکت کی جس میں متفقہ طور پر یہ بات سامنے آئی کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا کے ساتھ جبری انضمام کو مسترد کرتے ہیں اور فاٹا کی الگ حیثیت کی بحالی اور الگ صوبہ قبائیلستان کے حصول تک جدوجہد مزید تیز کریں گے۔
جرگہ میں فاٹا کے سابقہ حیثیت اور رسم ورواج کے بحالی کا حکومت سے مطالبہ کیا گیا اور اصلی قبائیلی روایتی بااختیار جرگے کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا اور ساتھ یہ عہد بھی کیا گیا کہ قبائلی اضلاع کا خیبرپختونخوا کے ساتھ جبری انضمام کسی بھی صورت میں قبول نہیں کرینگے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قبائل کے قربانی کو دیکھتے ہوئے قبائل کی آواز اور مطالبات منظور کی جائے اور فاٹا لیویز فورس کو وہ تمام مراعات دی جائے جو دوسرے سکیورٹی اداروں کو حاصل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قبائیلی علاقو ں کو سی پیک میں حصہ دیا جائے اور این ایف سی ایوارڈ میں مکمل حصہ دیا جائے اور قبائیلی علاقوں کو مکمل ٹیکس فری قرار دیا جائے۔ جرگے نے تھانہ کچہری نظام اور پٹوار نظام کی مخالفت کی اور اس کو مسترد کیا،قبائیلی معدنیات پر جرگہ نے صوبائی حکومت کا قبضہ ناجائز اور قبائل سے زیادتی سے تعبیر کیا، آئندہ کیلئے اپنی جدو جہد تیز کرنے کیلئے قومی طور پر کمیٹیاں تشکیل دے کر مزید مشاورت کیلئے28 جون کو سول کالونی خار میں دوبارہ گرینڈ جرگہ طلب کرلیا ہے۔