خیبر پختونخواقبائلی اضلاع

جنوبی وزیرستان میں  "غگ” کا دعویٰ کرنے والے تین ملزمان گرفتار 

جنوبی وزیرستان کے  تحصیل برمل علاقہ زعزائی میں  پولیس نے غگ کے الزام میں  ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

پولیس کے مطابق  ملزمان نے غیرشادی شدہ لڑکیوں  پر غگ  کا دعوی بول دیا تھا ۔ واقعہ  بروز بدھ  19 مئی کو پیش آیا تھا۔

پولیس اہلکار ذبیح اللہ کے مطابق فاٹا انضام کے بعد ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہیں  غگ جیسے غیر انسانی  رسم   میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک  پہنچائیں گے۔ یہ لاقانونیت  کے ساتھ ساتھ جبر اور بربریت کی انتہا ہے۔  ان کے مطابق گرفتار ملزمان کو   آج  مقامی عدالت میں پیشن کیا جائےگا۔

غگ سابق قبائلی علاقہ جات میں  وہ رسم ہے جس میں  لڑکا  کسی غیر شادی شدہ لڑکی کے گھر کے سامنے فائرنگ کے ذریعے دعویٰ کرتا ہے کہ فلاں  لڑکی آج  سے  میری ہوگئی ہے  اور علاقہ میں  کوئی بھی شخص اس لڑکی سے شادی یا نکاح نہیں کرسکتا۔

پولیس کے بقول اسی علاقہ میں  23 دسمبر 2020  کو بھی ایک اور  ملزم عمر  نے  فائرنگ  کے ذریعے لڑکی پر غگ کا دعویٰ بول دیا تھا جس کے بعد  پولیس نے ملزم کو بومائی سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش  کیا  اور عدالت نے  ملزم کو قید کی سزا سنا دی ۔

مقامی عمائدین کے مطابق  کنواری لڑکیوں پر غگ /فائرنگ یا پکار  قبائلی علاقوں میں ایک دیرینہ مسلہ تھا اور ہے جس کی وجہ سے درجنوں لڑکیاں عمر بھر تک شادیوں سے محروم ہوکر گھروں میں بیٹھی ہیں جبکہ اس کے علاوہ غگ کے باعث درجنوں خاندان دشمنیوں میں پھنس چکے ہیں جس میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔

عمائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ  حکومت وقت اس طرح کے واقعات پر کڑی نظر رکھے اور اس جرم میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائیوں  میں تیز لائی جائیں۔

 

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button