باجوڑ، خواتین کے صدائے امن مرکز جانے اور ایف ایم ریڈیوز کو کال کرنے پر پابندی
باجوڑ کی تحصیل وڑ ماموند کی مختلف اقوام نے خواتین کے صدائے امن مرکز جانے اور ایف ایم ریڈیوز کو کال کرنے پر پابندی عائد کر دی جبکہ خلاف ورزی پر قوم اور خاندان کو 10,10 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق تحصیل وڑ ماموند کی مختلف اقوام کا ایک گرینڈ جرگہ علاقہ سیوئی ڈم جوہڑ میں منعقد ہوا جس میں تحصیل وڑ ماموند کی بڑی اقوام بڑوزی، اوریازی اور برم کازی کے مشران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
جرگہ نے مشترکہ طور پر درجہ ذیل قراردادیں پاس کیں۔
مشران نے کہا کہ صدائے امن پروگرام لرخلوزو میں پیسے دینے کے طریقہ کار کے خلاف تحصیل وڑ ماموند کی تمام خواتین پر صدائے امن مرکز جانے پر پابندی ہو گی، اگر کسی قوم کی ایک بھی خاتون پیسے لینے گئی تو اس قوم کو دس ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ اگر تحصیل وڑ ماموند کی کسی عورت کی طرف سے ایف ایم ریڈیو کو کال کی گئی اور وہ ثابت ہو گئی تو وہ خاندان قوم کو دس ہزار روپے جرمانہ ادا کرے گا۔
مشران نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے تحصیل وڑ ماموند کے تمام علاقوں میں سودا بیچنے والوں (بنجاری) پر مکمل پابندی ہو گی۔
وڑ ماموند کے مشران نے منشیات فروشوں کو ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دیتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتے میں انتظامیہ بھی ان کے خلاف ایکشن لے اور یا منشیات فروش رضاکارانہ طور پر اپنا کاروبار ختم کریں، اگرمنشیات فروشی کا خاتمہ نہیں کیا گیا تو دوسرے ہفتے ان منشیات فروشوں کے خلاف قومی لشکر کشی ہو گی۔
قومی مشران نے کہا کہ مذکورہ بالا فیصلے تحصیل وڑ ماموند میں امن و امان بحال کرنے کیلئے اور علاقے سے تمام برائیاں ختم کرنے کیلئے کیے گئے ہیں، ”مذکورہ شرائط کو مضبوط کرنے اور دوسرے اہم امور پر دوسرے ہفتے ایک اور گرینڈ جرگہ بلایا جائے گا۔”