تیراہ متاثرین کی بحالی کیلئے دھرنا کیمپ 35ویں روز بھی جاری
تیراہ کے متاثرین نے 14 اگست کو یوم سیاہ منانے کا عندیہ دیا ہے جبکہ جمرود پریس کلب کی کابینہ نے اس کا باقاعدہ اعلان کر دیا۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق جمرود سیاسی اتحاد کے زیراہتمام تیراہ متاثرین کی بحالی کیلئے دھرنا کیمپ باب خیبر کے مقام پر 35 ویں روز بھی جاری رہا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ملاکنڈ اور وزیرستان کی طرح پیکیجز دیئے جائیں، جنگلات کی کٹائی کی بروقت روک تھام یقینی بنائی جائے، عمارت کی تعمیرات کے لئے تیس لاکھ معاوضہ دیا جائے، انفراسٹرکچر کی بحالی اور روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کی باعزت واپسی کے لیے ہر دروازہ کھٹکھٹائیں گے، ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، احتجاجی کیمپ متاثرین کی باعزت واپسی تک جاری رہے گا۔
سیاسی اتحاد کے مشران نے کہا کہ مشاورت کے بعد 14 اگست کو یوم سیاہ منانے کا باقاعدہ اعلان کریں گے، تیراہ متاثرین کی بحالی کیلئے احتجاج کا دائرہ بڑھا کر وزیراعلی ہاؤس اور اسلام آباد تک وسیع کریں گے۔
علاقائی مشران کے علاوہ جماعت اسلامی کے زرغون شاہ، جمعیت علماء اسلام کے غفران اللہ خیبری، مسلم لیگ ن کے زر ولی، خانی جان، داود قبائلستانی، ملک مصطفی کمال، پاکستان پیپلز پارٹی کے حضرت ولی آفریدی اور حاجی محمد امین و دیگر نے شرکت کی۔
دوسری جانب جمرود پریس کلب کابینہ و ممبران نے 14 اگست یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔
نمائندہ ٹی این این کے مطابق جمرود پریس کلب کابینہ نے فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی بار بار یقین دہانیوں اور اعلانات کے باوجود سالانہ گرانٹ نہ ملنے پر پریس کلب کے تمام صحافی 14 اگست کو آزادی کا جشن منانے ک بجائے بھرپور احتجاج کریں گے۔
فیصلے کے مطابق تمام صحافی 14 اگست کے دن بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر پریس کلب سے باب خیبر تک صوبائی حکومت کے خلاف مظاہرہ کریں گے، اس کے علاوہ پریس کلب پر بھی کالا جھنڈا لہرایا جائے گا۔