قبائلی اضلاع

جنوبی وزیرستان: ایف سی آر خاتمے کے باوجود قتل کے الزام پر شہری کا گھر مسمار

جنوبی وزیرستان کے علاقہ زم چینہ میں قومی جرگہ کے حکم پر گنگی خیل قبیلے نے قتل کے الزام میں ایک شخص کا قلعہ نما گھر مسمار کرکے نذر آتش کردیا۔

جنوبی وزیرستان کے قومی جرگہ کے مطابق نیک ولی نامی شخص نے قومی مہلت کے دوران گنگی خیل قبیلے سے تعلق رکھنے والے مخالف فریق کے گھر پر فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کردیا تھاجس کے بعد جرگہ نے نیک ولی کے گھر کو مسمار اور نذر آتش کرنے سمیت اس پر 18 لاکھ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس فیصلے کی روشنی میں بدھ کے روز مقامی لشکر نے قبائلی روایات کے مطابق نیک ولی کے قلعہ نما گھر کو مسمار کرکے نذر آتش کردیا۔

واضح رہے کہ سابقہ فاٹا کے خیبر پختونخوا انضمام کے بعد وہاں پر ایف سی آر کے قوانین بھی ختم کردیئے گئے تھے اور جرائم کی بیخ کنی اور انصاف کی فراہمی کیلئے عدالتی اور پولیس نظام رائج کیا گیا تاہم اس کے باوجود لشکر کشی نے ان ریاستی اداروں، پولیس اور انتظامیہ کی موجودگی پر سوالیہ نشان کھڑا کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ایاز وزیر کا گھر واقعی مسمار کر دیا جائے گا؟

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام ایسے واقعات کا نوٹس لے کر کارروائی کرے کیونکہ کسی ایک فرد کی غلطی کی سزا پورے خاندان کو نہیں دی جاسکتی جو کہ سراسر ظلم او نا انصافی ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل جنوبی وزیرستان میں جرگے نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما آیاز وزیر کے گھرکو بھی مسمارکرنے کا حکم دیا تھا تاہم بعد میں ان کا گھرمسماری سے بچ گیا تھا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایاز وزیر پر الزام تھا کہ انہوں نے  وانا میں امن و امان کے حوالے سے ہونے والے احمد زئی وزیر کے جرگے کو مبینہ طور پر متنازعہ بنانے کی کوشش کی تھی۔

Show More

متعلقہ پوسٹس

Back to top button